عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے تعلیمی زون اندروال کے تحت آنے والے کواٹھ علاقے کے لوگوں نے اپنے 250 بچوں کے مستقبل کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا جو رہبر تعلیم اساتذہ کے رحم و کرم پرہیں۔سکول میںاساتذہ کی 9اسامیاںبشمول ہیڈ ماسٹر، 5 ماسٹر گریڈ اور تین اساتذہ کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ علاقے کے لوگوں نے کہا کہ دور افتادہ علاقہ ہونے کی وجہ سے گورنمنٹ ہائی سکول کواٹھ صرف نوجوان ذہنوں کی پرورش کا ذمہ دار ادارہ ہے اور اسے بھی تدریسی عملے کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ مقامی لوگ ا علیٰ حکام سے فوری توجہ کا مطالبہ کررہے ہیں۔
لوگوں نے کہا کہ گورنمنٹ ہائی سکول کواٹھ علاقے کا واحد اسکول ہے جہاں علاقے کے 250 کے قریب طلاب تعلیم حاصل کررہے ہیں لیکن سکول میں اساتذہ ہی موجود نہیں ہےںاور رہبر تعلیم اساتذہ سکول چلارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ سکول میں ہیڈ ماسٹر کی کرسی خالی پڑی ہے جبکہ آر ای ٹی ٹیچر سکول میں بطور ہیڈ ماسٹر کام کر رہا ہے۔ لوگوں کے مطابق عملے کی اس شدید کمی نے سکول میں داخلہ لینے والے 250 سے زیادہ طلباءکی تعلیم پر منفی اثر ڈالا ہے۔مقامی لوگوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کواٹھ علاقے کے لوگوں نے صبر و تحمل کے ساتھ متعلقہ حکام کے سامنے اپنی شکایات اٹھائی ہیں اور اس کے فوری حل کے خواہاں ہیں لیکن اسکے باوجود ابھی تک انکی شکایت کا ازالہ ممکن نہ ہوسکا۔ انہوںنے متنبہ کیا کہ اگر حکام عملے کی کمی کو فوری طور پر دور کرنے میں ناکام رہے تووہ احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔
لوگوں نے متنبہ کیا کہ ان کے پاس احتجاج سمیت مزید جارحانہ اقدامات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا تاکہ نظر انداز کیے گئے اسکول میں زیر تعلیم طلباءکو درپیش حقیقی مسئلہ کی طرف حکام کی توجہ دلائی جاسکے۔ارشد احمد نامی مقامی شخص نے کہا کہ وہ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں، ڈی سی کشتواڑ اور سی ای او کشتواڑ سمیت حکام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو جلد ازجلدحل کریں اور کواٹھ علاقے میں طلباءکی تعلیمی ضروریات کو ترجیح دیں۔انہوںنے امید ظاہر کی کہ ان کی درخواست کو سنا جائے گا اور اس بحران کو حل کرنے اور بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کےلئے فوری طور پر مناسب اقدامات کیے جائیں گے جس کے وہ بجا طور پر مستحق ہیں۔اس سلسلے میں انچارج زونل ایجوکیشن آفیسر اندروال شکتی سین نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ خالی پڑی تین اساتذہ کی اسامیوںکو پر کردیاگیا ہے جبکہ ہیڈماسٹر کی اسامی ہنوز خالی ہے کیونکہ ڈی ڈی او پاور انکے پاس نہیں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی ہیڈماسڑ کو بھی سکول میں تعینات کیاجائےگا تاکہ بچوں کا تعلیم سفر متاثر نہ ہو۔