جاوید اقبال
مینڈھر//سب ڈویژن مینڈھر کی سرحدی تحصیل منکوٹ کے سرحد پر واقع گورئمنٹ ہائی سکول کشتی بلنوئی کی خستہ حالت کو لے کر علاقہ کے لوگوں نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ آفیسران اور ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سکول کی حالت بہت خستہ ہے اور سینکڑوں بچوں کی پڑھائی کیلئے صرف چار اساتذہ تعینات ہیں جو سرحدی علاقہ میں بسنے والے لوگوں کے بچوں کے ساتھ سرا سر ناانصافی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں پر کئی بار بچے پاکستانی فائرنگ اور گولہ باری کے بیچ تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہوتے ہیں اور اب جب حالات ٹھیک ہیں توبچوں کو پڑھانے کیلئے اساتذہ ہی نہیں ہیں۔ اُنکا کہنا تھا کہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے باہر کا کوئی ٹیچر وہاں جا ہی نہیں سکتا اور سرحدی علاقہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ اُس طرف توجہ ہی نہیں دیتی۔ لوگوں نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ آفیسران کے ساتھ ساتھ ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی کہ سرحدی سکول میں زیرِ تعلیم بچوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ نہ کیا جائے اور اُنکی تعلیم کی طرف خاص توجہ دی جائے تاکہ بچوں کا مستقبل تبا ہ و برباد نہ ہو۔ اُنکا کہنا تھا کہ سکولی عمارتوں کی بھی خستہ حالت ہے اور اُنکی طرف بھی توجہ دی جائے۔