سرینگر //محکمہ تعلیم نے ایک اہم پیش رفت کے تحت وادی کے دور دراز اور دیگر علاقوں کے ہائر سیکنڈری سکولوں میں تدریسی نظام کے تحت ایک ہزار گیارہ عارضی لیکچررس کو تعینات کیاہے ۔ اس سلسلے میں ناظم تعلیم ڈاکٹر جی این ایتو نے باضابطہ ایک حکم نامہ جاری کیاجس کے مطابق وادی کے تمام اضلاع بشمول کپوارہ، بارہمولہ اور اننت ناگ کے بالائی اور میدانی علاقوں میں قائم ہائر سیکنڈری سکولوں میںمختلف مضامین کی خالی اسامیوں کوتدریسی نظام کے تحت عارضی طور پُر کیا گیا ہے جس سے اِن سکولوں میں تدریسی عملے کی کمی دور ہوگی۔مذکورہ میرٹ کی بنیاد پر منتخب اُمیدواروں کی فہرست ڈائریکٹوریٹ کی سائٹ (www.dsek.nic.in) پر دستیاب ہے۔ واضح رہے ان اسامیوں کے لئے ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیر کو پانچ ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں تھیںاوراس طرح پُر کی گئیں عارضی اسامیوں کا عمل تحریری امتحان کے ذریعے ایک صاف و شفاف طریقے سے انجام پایا گیا ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان عارضی لیکچررس کو وزیر تعلیم و خزانہ سید محمد الطاف بخاری کے احکامات کے مطابق سابقہ سات ہزار روپے کے ماہانہ مشاہرے کے برعکس اب 3rdیا ہارڑ زون میں کام کرنے والے عارضی لیکچررس کو ماہانہ چودہ ہزار روپے، جبکہ میدانی علاقوں میں کام کرنے والے عارضی لیکچررس کو دس ہزار پانچ سو روپے کا ماہانہ مشاہرہ دیا جائے گا۔ مشاہرے میں بڑھوتری سے متعلق حال ہی میں سیکریٹری تعلیم فاروق احمد شاہ کی طرف سے ایک حکم نامہ زیر نمبر 450-Edu of 2018 بتاریخ 27 مارچ جاری کیا گیا جس میں محکمہ فائنانس اور ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیرکی communicationsکا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ حکم نامہ اجراء ہونے کے بعدمختلف طبقوں نے وزیر تعلیم و خزانہ سید محمد الطاف بخاری، سیکریٹری سکولی تعلیم فاروق احمد شاہ اور ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو کی طرف سے ایسے اقدامات کئے جانے کی سراہنا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عارضی لیکچررس کے مشاہرے میں اضافہ اور ہارڈ زون اور میدانی علاقوں میں مشاہرے کی تفاوت سے وادی کے دور دراز علاقوں کے ہائر سیکنڈری سکولوں میں موثر درس و تدریس کی سہولیات یقینی بن جائیں گی۔ اسی دوران دیگر متعلقین اور متعلقہ امیدواروں کی طرف سے بھی اِس خوش آئند قدم کی سراہنا کی گئی ہے۔