بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سرنکوٹ سب ڈویژن کا ہائر سکینڈری سکول لٹھونگ بچوں و ان کے والدین کیلئے انتہائی پریشانی و تشویش کا باعث بنتا جارہا ہے جبکہ اکثر والدین اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے پریشان ہو گئے ہیں ۔برسوں پہلے تعمیر ہوئی سکول کی عمارت اس وقت انتہائی خستہ حال ہو گئی ہے جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم 300سے زائد بچوں کو بیٹھنے کی جگہ کیلئے پریشانی کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے یا تو سکول کی چھٹ ٹوٹ چکی ہے جبکہ کئی ایک دیواریں بھی منہدم ہو رہی ہیں جبکہ سکولی بچوں و سٹاف ممبران کیلئے قائم کردہ بیت الخلاء بھی منہدم ہو گیا ہے ۔انہوں نے محکمہ ایجوکیشن و مقامی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ سکول میں بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم ہی نہیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہونا شروع ہو گئی ہے ۔مکینوں نے بتایا کہ سکول میں اس وقت مختلف شعبوں کی 13اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جن میں سے لیکچرز کی 6،ماسٹر گریڈ کی 1ٹیچروں کی 2کے علاوہ اکاؤنٹ اسسٹنٹ ایک لیب اسسٹنٹ ایک جونیئر اسسٹنٹ ایک سنیئر اسسٹنٹ اور ایک لیبارٹری اسسٹنٹ وغیرہ کی اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔والدین نے انتظامیہ پرالزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ نہ تو سکول میں بچوں کے بیٹھنے کی جگہ و عمارت کا کوئی معقول بندو بست کیا جارہا ہے اور نہ ہی خالی پڑی ہوئی اسامیوں کو بھرنے کیلئے ابھی تک کوئی عملی قدم اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔اس سلسلہ میں چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ نے بتایا کہ سکول کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے کام کیا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ چار کمروں کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ دو کمروں پر حال ہی میں لینٹر ڈالاگیا ہے لیکن وہ ابھی تک نا قابل استعمال ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خالی اسامیوں کو بھرنے کیلئے بھی عملی اقدامات اٹھا ئے جائینگے ۔
ہائر سکینڈری سکول لٹھونگ کی عمارت نا قابل استعمال
