گندوہ// 36کلو میٹر گندو جائی سڑک کی تعمیر متعلقہ تعمیراتی ایجنسی کی سست روی اور ریاستی سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو کر رہی گئی ہے۔ اس سڑک کی تعمیرکا مطالبہ گندوہ۔ بھلیسہ و بھدوارہ کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ رہا ہے جس پر سال 2006میں مذ کورہ سڑک کا تعمیری کا ہاتھ میں لیا گیا تھا ۔اگر چہ 2006سے2008تک اس سڑک کا کام زور وشور سے شروع کیا گیا تھا کیوں کہ اُس وقت ریاست کے وزیر اعلی گندو بھلیسہ کے غلام بنی آزاد تھے ،تاہم کچھ ہی وقت کے بعد اس سڑک کی تعمیری رفتا دھیمی ہو گئی اور 11سال کا طویل عرصہ گذر جانے کے بعد صرف 19کلو میٹر سڑک ہی گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنائی گئی ہے ،اُس پر بھی تارکول کا نام و نشان نہیں ہے۔ اس سڑک کا تعمیری کام پہلے تین کلو میٹر کیلئے محکمہ آر انیڈ بی کے پاس ہے جو تقریباً مکمل ہے لیکن باقی 33کلو میٹر سڑک کا کام جے کے پی سی سی کے پاس ہے۔ اس گندوہ۔ جائی سڑک کی تعمیرکا کل تخمینہ 2770لاکھ روپے ہے جس میں ریاستی سرکار نے 2504.57منظوار کیا ہے، جس میں محکمہ آر انیڈبی نے تین کلو میٹر گندو ہ۔جائی سڑگ گندو بڑگی میں مقامی ٹھیکیداروں کو6.74لاکھ و گذار کیا ہے اور محکمہ آر اینڈبی نے جے کے پی سی سی کو 1803.75لاکھ و گذار کیا ہے ۔اتنارقم سرکار کی طرف سے منظور کئے جانے کے بعد ابھی تک گیارہ سال میں صرف 19کلو میٹر ہی سڑک تعمیر کی گئی ہے۔ اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ریاست بھر کے تمام دُور اُفتادہ علاقوں میں رابط سڑکوں کی کام کس رفتار سے چل رہی ہے، حالانکہ محکمہ و مختلف ایجنسیاں تعمیراتی کام مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے کی وعدہ بند ہیں۔