زاہد بشیر
گول// آئے روز گول بازار میں چوریوں کی وارداتوں کی وجہ سے لوگوں میں کافی تحفظات پیدا ہوا جس وجہ سے لوگ بالخصوص پیشہ ورانہ طبقہ دکاندار یہاں پر اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھ رہے ہیں ۔گول بازار جموںو کشمیر بنک کے نزدیک ہی گزشتہ شب کو محمد عارف شیخ کی موبائل دکان کو چوروں نے صاف کیا ہے ۔ محمد عارف کا کہنا ہے کہ جوں ہی وہ صبح یہاں دکان کھولنے آیا تو دیکھا دروازہ کھلا ہے اور درازے کی چٹکی کسی نے توڑی ہے اور اندر جا کر چوروں نے قیمتی موبائل کے علاوہ دوسرا الیکٹرانک سامان اڑا لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ اس سلسلے میں پولیس کو بھی مطلع کیا ہے لیکن صرف پولیس کو مطلع کرنا اس کا حل نہیں ہے کیونکہ اس سے قبل بھی گول بازار میں کئی چوریوں کی ورداتیں رونما ہوئیں لیکن آج تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے ۔وہیں اس دوران دکانداروںو مقامی لوگوںنے آئے روز گول بازار میں بڑھتی چوریوں کی وارداتوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی وارداتوں کے بعد صرف پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر ہی لگتی ہے لیکن آگے کی کوئی کاروائی نہیں ہوتی ہے ۔ لوگوں کے مطابق یہاں کچھ لوگ پولیس کو آزانہ طور بھی کام نہیں کرنے دیتے پولیس اگر چھان بین کے لئے کسی کو پکڑتی ہے تو اُن کو رہا کرنے کے لئے یہاں لوگ آتے ہیں ۔ لوگوں کے مطابق یہاں اب کوئی محفوظ نہیں ہے کیونکہ چوروں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔ لوگوں کے مطابق یہاں پر ایک ہی سال میں جموںو کشمیر بنک میں تین بار چور ی کی وارداتیں انجام دی گئیں ،سنٹرل کواپریٹیو بنک میں ایک بار اور اس کے علاوہ حالیہ دنوں میں بازار میں ایک جیولری کی دکان پر بھی چورو ں نے لاکھوں کا سامان اُڑا لیا ۔اگر چہ پولیس نے ہمیشہ یہی یقین دلایا کہ جلد چوروں کو پکڑا جائے گا اور آئندہ اس طرح کی کوئی واردات رونما نہیں ہو گی لیکن اس کے با وجود آئے روز اس طرح کی چوریوں کی وارداتیں رونما ہو رہیں ۔ وہیں اس دوران پولیس نے کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے اور ایس ایچ او گول سمیر احمد کا کہنا ہے کہ عوام کو چاہئے کہ وہ پولیس کو چوروں کو پکڑنے میں مدد کریں تا کہ پولیس کو چوروں کو پکڑنے یں آسانی ہو سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دکانداروں کو چاہئے کہ وہ خفیہ کیمرے نصب کریں تا کہ چور جلدی سے گرفت میں آ سکے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس چوری کی واردات کو ہم بر آمد کرنے میں جلد ہی کامیاب ہوں گے اور اسی کے ساتھ ماضی کی چوریوں کی تاری بھی جڑی ہوئی ہے ۔