زاہد بشیر
گول//گزشتہ شب سے باقی جگہوں کی طرح گول و ملحقہ جات میں بھی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آئی اور کئی علاقوں کے سڑک رابطے بھی منقطع رہے ، وہیں گول رام بن شاہراہ بھی کئی گھنٹوں تک آمد و رفت کے لئے بند رہی ۔ اس دوران گزشتہ شب سے ہی گول سب ڈویژن میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے ۔بارشوں کے دوران لوگ گھروں میں ہی محصور رہے بازار کی رونق کافی معدوم پڑ گئی تھی ۔ علاقہ گاگرہ کلی مستا کو گول سب ڈویژن کے ساتھ ملانے والی واحد سڑک پر کئی ندیوں میں پانی کا بہت زیادہ بہائو تھا جس وجہ سے یہاں گاڑیاں کی آمد و رفت میں روک لگ گئی ۔ کلی مستا ہارہ کے تین بڑی ندیوں میں کافی زیادہ پانی آیا تھا جس وجہ سے پتھر اور مٹی کے تودے گرآنے کی وجہ سے یہاں سڑک کا کہیں نام و نشان نہیں رہا اور لوگ بھی گول نہیں آ پائے ۔
اس دوران گول سب ڈویژن کو ریاست کے باقی حصوں کے ساتھ ملانی والی اہم شاہراہ گول رام بن چھپرن کے مقام پر صبح گیارہ بجے تک مکمل طور پر بند رہی۔اس نالے میںبڑے بڑے پتھر اور پانی کے بہائو کے ساتھ ملبہ آنے کی وجہ سے سڑک پر آمد و رفت مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی تھی جس وجہ سے یہاں گول سے رام بن یا رام بن سے گول آنے والی گاڑیوں کو گیارہ بجے تک روکنا پڑا ۔اس دوران گریف نے کسی حد تک روڈکو ٹھیک کر کے چھوٹی گاڑیوں کے لئے آمد و رفت کو بحال کر دیا گیا تھا ۔ بارشوں کا سلسلہ جاری ہونے کے ساتھ ہی گول سب ڈویژن میں بجلی کا نظام بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے بیس گھنٹے گزرنے کے با وجود بجلی آنے کی کوئی اُمید باقی نہیں ہے ۔وہیں بارشوں کی وجہ سے سڑکیں زیر آب رہیں لوگوں کو چلنے میں بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا بالخصوص اُن سڑکوں پر آج لوگوں کو دقتیں پیش آئیں جہاں تعمیری کام جاری ہے لیکن اس دوران ٹھیکیداروں نے آب ِ نکاس کا کوئی بندو بست نہیں رکھا ہے جس میں موئلہ فرید آبد پی ایم جی ایس وائی ، کینٹھہ دلواہ روڈ وغیرہ شامل ہیں جہاں کے لوگوں نے بتایاکہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی اور ٹھیکیداروں کی غیر ذمہ دارانہ کام کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اگر چہ گزشتہ ہفتہ بھی شدید بارشوں کے بعد انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا اور اس بارش میں بھی لوگوں کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا لیکن عوام کے مسائل کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی ۔ عوام نے ایک بار پھر گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ علاقہ میں سڑکوں کی تعمیر کے دوران لوگوں کے مسائل کی طرف بھی توجہ دی جائے تا کہ عوام کو کسی نقصان سے دوچار نہ ہونا پڑے۔