زاہد بشیر
گول//سب ڈویژن گول میں آئے روز شدید بارشوں کی وجہ سے جہاں سڑکوں کے ساتھ ساتھ دیگر تعمیرات کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے ۔ سنگلدان بازار میں لوگوں نے ایک خاموش احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں کے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے آج تک سرکاری سطح پر کوئی بھی عوامی حالات کو دیکھنے کو نہیں آیا ہے ۔ ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات کرتے ہوئے احتجاج پر بیٹھے لوگوں نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہو گئیں ، پلوں ، نالیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ساتھ ساتھ اس بارش کی وجہ سے فصلات و میوہ جات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے زمینداروں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی ٹیم علاقے میں نہیں آئی ہے تا کہ لوگوں کے نقصانات کا جائزہ لیا جا سکے اور بھر پور امداد ہو سکے ۔
انہوں نے کہا کہ بیوہ خواتین ، ضعیف العمر لوگوں کو سرکار کی جانب سے پنشن مل رہی تھی لیکن کچھ سرکاری کاغذات کی ضروری لوازمات کے لے انہیں در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں ۔کئی کی پنشن مہینوں سے بند پڑی ہوئی ہے اور یہ لوگ کافی پریشان ہیں انہیں معلوم نہیں ہے کہ وہ کیاکریں اور ان کی بات کوئی سنتا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کئی سال قبل داڑم بلاک چنا میں ایک پل گر گیا تھا لیکن آج تک اس کو تعمیر نہیں کیا جا رہا ہے اور وہیں ساتھ ساتھ گاگرہ روڈ کی حالت بھی ہی خراب ہے اور کسی بھی وقت کوئی جان لیوا حادثہ پیش آ سکتا ہے ۔انہوں نے اس موقعہ پر کہا کہ آج آواس پلس میں مستحقین کے ناموں کو ہٹایا گیا ہے جس وجہ سے یہ غریب لوگ کافی پریشان ہیں ۔ انہوں نے مرکزی سرکارو جموںو کشمیر یو ٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از عوامی مطالبات کو پورا کیا جائے ورنہ لوگوں کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہونا پڑے گا ۔