گول//گول سب ڈویژن صدر مقام پر آج ایم ایل اے گول ارناس و سابق ریاستی وزیر اعجاز احمد خان نے ایک عوامی دربار کا انعقاد کیا ہے جس میں سب ڈویژن کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس موقعہ پر سب ڈویژن گول کے بہت سارے محکمہ جات کے آفیسران بھی موجود تھے ۔ اس موقعہ پر گول کے دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے ممبر موصوف کے سامنے مسائل رکھے ۔ اس موقعہ پر لوگوں نے ممبر موصوف سے اپیل کی کہ وہ پہلی ترجیح میں سڑکوں کی حالت کو ٹھیک کریں کیونکہ سڑک واحد ذرائع ہے جس سے علاقہ کی ترقی ممکن ہو سکے کیونکہ آج کے اس جدیددورمیں بھی لوگ کئی کلو میٹر دور پیدل چل کر کاندھوں پر بوجھ اٹھا کر آتے جاتے ہیں ۔ لوگوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں لوگوں کے کافی مسائل ہیں بالخصوص اس موقعہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے التواء میں پڑے کاموں اور رقوم کا بھی لوگوں نے جلد از جلد واگزار کرانے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقعہ پرسنگلدان میں ریلوے کمپنی پٹیل کی جانب سے لوگوں کے ساتھ سخت ناروا سلوک کا بہت شور شرابہ اُٹھا اور لوگوں ے کہا کہ اس کمپنی نے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور زیادہ تر ملازمین کو باہر سے لایا ہے اور مقامی ہنر مند نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا جا رہا ہے ۔ وہیں اس موقعہ پرایس ڈی پی او گول نے اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پٹیل کمپنی نے کچھ لوگوں کو چور دروازے سے بھرتی کیا ہے اور اُن لوگوں کو ہم جلد لوگوں کے سامنے لائیں گے جو اس طرح سے کمپنی نے لگائے ہیں تا کہ اُن کا کام چل سکے۔ اس موقعہ پرمقررین نے کہا کہ غریب لوگوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے ۔ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے کافی استحصال ہو رہا ہے ۔ بی ڈی او داڑم کی کرسی خالی پڑی ہے جبکہ گول کے بی ڈی او کو ہی داڑم کا چارج دیا ہے ۔ سی ڈی ایف اور نریگا کے تحت کاموں کی رقم کافی التواء میں پڑی ہوئی ہے جس سے عام لوگ کافی پریشان ہیں وہیں فصلات کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اسکولوں میں اساتذہ کی کمی اور ساز و سامان کی کمی سے بچوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کا اثر براہ راست تعلیم پر پڑتا ہے ۔اس موقعہ پر دربار سے خطاب کرتے ہوئے اعجاز احمد خان نے کہا کہ وہ ممبر اسمبلی صرف کانگریسوں کا نہیں بلکہ وہ ہر اُس شخص کا ممبر بھی ہے جو اس حلقہ میں رہتا ہے اور اُن کا فرض بنتا ہے کہ وہ ہر علاقہ میں بلا لحاظ ترقیاتی کاموں کو پورا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سرکار ترقیاتی کاموں پر توجہ نہیں دے رہی ہے جبکہ محبوبہ مفتی نے خود ایک میٹنگ میں گول میں ڈگری کالج کی تعمیر اور انڈور اسٹیڈیم کی تعمیر کی بات کی تھی لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔ ممبر موصوف نے اس موقعہ پر ایس ایچ او گول سے کہا کہ وہ سنگلدان میں پٹیل کمپنی کی جانب سے اس مسئلے پر دھیان دیں اور سترہ اگست کو سنگلدان میں معاملے کی چھان بین کریں کہ کیا واقعی کمپنی نے باہر کے لوگوں کو ترجیح دی ہے ۔ممبر موصوف نے اس موقعہ پر کہا کہ وہ عوامی مسائل کی طرف توجہ دینے میں ہر وقت دستیاب ہے اور وہ ہر ایک کا مسئلہ سننے کے لئے تیار ہے ۔