زاہدبشیر
گول//گول میں مدرسہ کنزلاایمان کی جانب سے اتحاد ملت کانفرنس و جلسہ دستار بندی کا اہتمام کیا گیا جس دوران مدرسہ ہذا کے سات بچوں کی دستار بندی کی گئی۔ اس موقعہ پر گول و ملحقہ جات سے آئے ہوئے کافی لوگوں نے اس جلسہ میں شرکت کی ۔ جلسہ کا اہتمام مدرسہ کے ناظم تعلیم مفتی صفدر مصباحی نے کی جبکہ مدرسہ کے مہتمم ماسٹر غلام عباس گنائی کی نگرانی میں یہ جلسہ منعقد ہوا ۔اس موقعہ پر معروف مبلغ مولانا عبدالرشید دائودی مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے ۔ جلسہ میں متعدد علاقوں سے آئے ہوئے علماء کرام نے بھی بھر پور شرکت کی ۔ جلسہ کی شروعات تلاوت کلام اللہ سے ہوئی اور اس دوران نعت خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم کو ہدایت، نور اور شفاء بنایا ہے، اور اسے حفظ کرنا ایک عظیم سعادت اور اعزاز کی بات ہے۔ جو شخص قرآن کو حفظ کر لیتا ہے، وہ اللہ کے نزدیک ایک معزز مقام رکھتا ہے۔ آج ہم ایک ایسے ہی مبارک موقع پر جمع ہوئے ہیں، جہاں ایک خوش نصیب حافظِ قرآن کی دستار بندی کی جا رہی ہے۔ یہ لمحہ نہ صرف حافظ کے لیے بلکہ اس کے والدین، اساتذہ اور پوری امتِ مسلمہ کے لیے خوشی اور فخر کا باعث ہے۔حافظِ قرآن کو قیامت کے دن خاص انعامات دیے جائیں گے، اس کے والدین کو نورانی تاج پہنایا جائے گا اور وہ خود جنت میں اعلیٰ مقام پائے گا۔آج کا دن والدین اور اساتذہ کے لیے بھی خوشی کا دن ہے۔ والدین کی دعائیں، محنت اور قربانیاں اس کامیابی کے پیچھے اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اساتذہ نے اپنا قیمتی وقت دے کر اور محنت کر کے اس بچے کو حافظِ قرآن بنایا ہے۔ ہم سب کو ان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔اپنے خطاب سے پہلے مولانا عبدالرشید دائودی نے مدرسہ کنز الایمان سے حفظ کلام اللہ کی سعادت حاصل کرنے والے7بچوں کی دستار بندی کی ۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالرشید دائود ی نے کہا کہ آج کل کا مسلمان پست ہوتا جا رہا ہے جس کی اہم وجہ ہے کہ ہم لوگ قرآن اور رسول اللہ ﷺ کی سنتوں سے دور ہو رہے ہیں اور جب تک نہ ہمارے دلوں میں محبت رسول ﷺ ہو گی تب تک ہم کامل مسلمان و ایمان والے نہیں ہیں ۔ ایمان کا معنی محبت رسول ہے اور ہر ایک مسلمان کو محبت رسول ہونا لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کے دور میں ہم قرآن سے کافی دور ہیں قرآن کی تعلیم کو اپنا نصب العین بنا لو اور دونوں جہانوںمیں کامیابی ملے گی ۔مولانا عبدالرشید دائودی نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوںکو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج کے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کریں ۔اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ جن حفاظ نے یہاں سے قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی انہیں چاہئے کہ وہ تعلیم کو آگے جاری رکھیں اور بعد میں دین کی خدمت کریں ۔انہوں نے اس موقعہ پر کہا کہ باالخصوص نوجوان طبقہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ علماء ک صحبت میں رہیں وٹس اپ اور فیس بک مولویوں سے دور رہیں کیونکہ اس سے ایمان کو خطرہ لا حق ہے ۔یہ دستار بندی محض ایک رسم نہیں بلکہ ایک بڑی ذمہ داری کا آغاز ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس حافظِ قرآن کو اپنے حفظ کی روشنی سے ہمیشہ منور رکھے، اس کے والدین اور اساتذہ کو جزائے خیر دے اور ہمیں بھی قرآن کے علم اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین! آخر پر ناظم تعلیم مفتی صفدر مصباحی نے شکریہ کی تحریک پیش کی ۔