زاہدبشیر
گول//گول سب ڈویژن بننے کے باوجود بس سٹینڈسے محروم ہے ۔دن بہ دن گاڑیوںکے اضافے سے جہاںایک طرف سے نجی گاڑی مالکان شدیدپریشان ہیںوہیںدوسری جانب ٹرانسپورٹ سے وابستہ ڈرائیوروںکوبھی شدیدپریشانیوںکاسامناکرناپڑتاہے۔کبھی ایک جگہ سے دوسری جگہ گاڑیوںکو کھڑاکرنے کوکہتے ہیںکبھی تیسری جگہ اوراب پولیس ڈرائیوروںکوبازارمیںگاڑی کھڑاکرنے سے منع کرتے ہیںجس کے چلتے آج بیچ بازارمیںلوگوں اور ڈرائیوروںنے پولیس اورانتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ وہ پہلے ان کی گاڑیوںکے لئے بس سٹینڈکاانتظام کریں۔ڈرائیوروںکاکہناہے کہ پرانے بس سٹینڈ میں جگہ کی کافی قلت ہے جہاںپر کچھ ناجائز تجاوزات بھی کھڑی کی گئی ہیں اورانتظامیہ ان ناجائز تجاوزات کوہٹاکروہاںپر جگہ کوکشادہ کریںتاکہ وہ ایک ہی جگہ پرگاڑیوںکوکھڑاکرسکیں۔مقامی ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ انہیں گاڑی لگاے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانا پڑ رہی ہیں ،کس جگہ پر گاڑی کھڑا کریں کبھی ایک طرف سے پولیس آتی ہے تو کبھی دوسری جانب سے ۔
انہوںنے کہاکہ وہ سالہا سال سے بس سٹینڈکی مانگ کرتے آئے ہیںلیکن انتظامیہ اورسرکار نے کوئی ٹھوس قدم نہیںاٹھایاجس کی وجہ سے ڈرائیوروںکوشدیدپریشانیوںکاسامناکرناپڑتاہے۔ڈرائیور حضرات مجبور ہو کر گاڑیوں کو بازار میں لگاتے ہیں اور وہاں پر بھی انہیں دکانداروں کی خفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس دوران پولیس حضرات کے ڈنڈوں کا بھی ان ڈرائیوروں کو ان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اگر چہ ڈی ڈی سی چیئرپرسن ضلع رام بن ڈاکٹر شمشادہ شان نے یقین دلایا تھا کہ جلد از جلد گول میں بس سٹینڈبنایا جائے گا اور خود ڈی ڈی سی چیئر پرسن نے ایک نئی جگہ کا بھی انتخاب کیا تھا لیکن اس کا بھی ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں ہے اور دوسال قبل انتظامیہ نے غیر قانونی طو رپر قبضے کئے گئے بس سٹینڈ کی اراضی کی بھی پیمائش کی تھی لیکن وہ مسئلہ بھی ٹھنڈے بستے کی نذرہو گیا۔انہوںنے پولیس اورانتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ انہیں ان کاروزگارنہ چھینیںبلکہ انہیں بس سٹینڈ کی جگہ دیںجہاںپروہ اپنی گاڑیوںکوکھڑاکرسکیں تاکہ انہیںدردرکی ٹھوکریںنہ کھاناپڑیں۔