زاہد بشیر
گول//جہاں ایک طرف سے مسلسل خشک سالی کی وجہ سے اکثر چشمے سوکھ گئے ہیں ، ہر جگہ پانی کی ہاہاکار ہے ، پانی کی شدید قلت سے عوام کے ساتھ ساتھ مال مویشی بھی پیاسے ہیں ، مساجد میں پانی کی شدید قلت ہے وہیں دوسری جانب گول بازار وملحقہ جات میں پانی کی سپلائی لائنوں سے ہر روز پانی کا ضائع ہونا محکمہ جل شکتی پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے ۔ گول بازار میں کئی روز سے سپلائی کی لائن سے پانی ضائع ہوتا ہے اور اس کو بند کرنے کے لئے کوئی بھی ملازم آگے نہیں آتا ہے ۔ اگر چہ اسی پانی ضائع ہونے سے متعلق چند روز قبل اے ای ای اور جے ای سے بھی بات کی تھی لیکن اس کے با وجود انہوں نے اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا ہے ۔ اس طرح کی حالت گول بازار میں ہے جہاں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ کا ہر روز آنا جانا لگا رہتا ہے تو اُن جگہوں کی کیا حالت ہو گی جہاں انتظامیہ و محکمہ نہیں جا تا ہے ۔ لوگوںکے مطابق قدرتی نعمت کی قدر کرتے ہوئے پانی کا ضائع نہ کرناچاہئےاور محکمہ کے ملازمین کو چاہئے کہ ہر جگہ پانی کی پائپوں کو ٹھیک کریں جہاں جہاں پانی کا اخراج ہو رہا ہے اس کو بند کر یں ۔