زاہد بشیر
گول//گول تعلیمی زون میں بھی سکولوں سے لیکچراروں و اساتذہ کے تبادلے کے ساتھ ہی لوگوں میں کافی غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ جہاں پہلے سے ہی سکولوں میں تدریسی عملے کی شدید قلت کا سامنا ہے اور نتائج کافی مایوس کن آ رہے ہیں وہیں ان ہی سکولوں میں اساتذہ کی مزید بھرتی کے بجائے یہاں سے ان اساتذہ کو اُٹھایا جا رہاہے جس پر لوگ برہم ہیں ۔ زون گول کے دلواہ علاقے میں ہائی سکول دلواہ کے بچوں نے گول رام بن شاہراہ پر زور دار احتجاج کرتے ہوئے لیکچراروں و اساتذہ کے تبادلے کے خلاف نعرے بازی کی اورلیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے جلد از جلد ان تبادلوں پرروک لگانے اور مزید خالی نشستوں کو پر کرنے کا مطالبہ کیا۔احتجاجی سکولی بچوں کے ساتھ ڈی ڈی سی چیئر پرسن ضلع رام بن ڈاکٹر شمشادہ شان بھی شامل ہوئی اور کہا کہ یہ سرکار کی پالیسی بچوں کے مستقبل کے لئے مخدوش ہے ۔ احتجاج کرتے ہوئے بچوں نے کہا کہ انہیں اچانک معلوم ہوا کہ اُن کے سکول میں جو لیکچرر تھے اُن کا تبادلہ عمل میں لایا گیا جس پر بچوں کے ساتھ ساتھ والدین آگ بگولہ ہوئے اور گول رام بن شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں پہلے سے ہی تدریسی عملے کی شدید قلت پائی جا رہی ہے بھرتی کرنے کے بجائے سرکار انہیں یہاں سے اُٹھا رہی ہے جو ہمارے بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے ۔ ڈاکٹر شمشادہ شان نے کہا کہ سکولوں میں پہلے سے ہی سٹاف کی شدید قلت ہے،سرکار کو چاہئے تھا کہ اس کمی کو پورا کرتی لیکن یہاں مزید کمی کی جا رہی ہے جو کافی افسوس ناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پورے ضلع میں سکولوں سے اساتذہ کے تبادلے عمل میں لائے گئے اور سکولی بچوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی قلت سے متعلق پہلے ہی لیفٹیننٹ گورنر اور کمشنر سکریٹری کی نوٹس میں لایا تھا ۔