زاہد بشیر
گول// گول کے دلواہ ڈکسر میں زمین کھسکنے کا سلسلہ ابھی بھی تھم نہیں رہا ہے جس کی وجہ سے ابتک 12کے قریب رہائشی مکانات اس کی زد میں آئے ہیں ۔ گزشتہ روز دو رہائشی مکانا ت مکمل طور پر زمین بوس ہوئے تھے۔ مقامی لوگوں اور انتظامیہ نے وہاں سے لوگوں کو نکال کر دوسری جگہوں پر منتقل کیا تاہم اراضی کھسکنے کا عمل نہیں رک رہا ہے جس کے نتیجہ میں سنیچرکو مزید دو رہائشی مکانات ڈھہ گئے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ عبدالغنی پاچھو ولد مرحوم عبدالستار پاچھو اور حنیفہ بیوہ محمد اشرف کے رہائشی مکانات کو ہفتہ کو نقصان پہنچا ہے۔ مکانوں سے ساز و سامان نکال دیا گیاہے اور مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ بھی اس موقعہ پر تمام بحالی کاروائیوں میں مصروف ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایس ڈی ایم گول تنویر المجید نے کہا کہ گزشتہ روز جب انہیں ڈکسر دلواہ میں اراضی کھسکنے کے واقعہ کی خبرملی تو اسی وقت محکمہ مال کی ایک ٹیم کو جائے موقعہ پر بھیج دیا گیا جہاں پر انہوں نے یہاں پر حالات کا جائزہ لیا اور مکمل رپورٹ پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دو رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا تھا جنہیں بنیادی طور پر کچھ امداد دی گئی تھی اور وہاں سے دوسری محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اراضی کھسکنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے ۔ مزید دو رہائشی مکانات اسکی زد میں آئے ہیں جنہیں خالی کروایا گیا ۔ایس ڈی ایم نے کہا کہ اگر زمین کھسکنے کا سلسلہ نہیں تھما تو کم و بیش 10رہائشی مکانات اس کی زد میں آ سکتے ہیں، فی الحال 4ہی رہائشی مکانات ڈھہ گئے ہیں اور وہاں سے لوگوں کو دوسرے محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ان متاثرین کے قیام وطعام کا انتظام کر رہی ہے ٹینٹ کے ساتھ ساتھ دوسری ضروری چیزوں کا ابھی انتظام ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام صورتحال سے اعلیٰ حکام کو با خبر کر دیا گیا ہے ۔