عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// قصبہ تھنہ منڈی کے نواحی علاقے ڈھکی سیداں منگوٹہ میں واقع گورنمنٹ پرائمری سکول کی خستہ حال عمارت طلباء کی تعلیم کے ساتھ ان کی زندگیوں کے لئے بھی خطرہ بن چکی ہے۔ اسکول میں زیر تعلیم تقریباً 40 طلبہ کو ناکافی سہولیات اور خطرناک حالات کے تحت تعلیم حاصل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ عمارت کی خستہ حالی کے سبب بچے اکثر کھلے آسمان تلے بیٹھ کر اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھتے ہیں، جو ان کے تعلیمی معیار کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق یہ سکول 1985 میں تین کمروں پر مشتمل عمارت کے ساتھ تعمیر کیا گیا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس عمارت کی حالت ناگفتہ بہ ہو چکی ہے اور اب یہ مکمل طور پر بوسیدہ ہو چکی ہے۔ بارش یا خراب موسم کی صورت میں طلبہ کو سکول سے چھٹی دے دی جاتی ہے کیونکہ عمارت میں بیٹھنا کسی حادثے کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔طلباء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سکول میں پینے کے پانی کی سہولت بھی موجود نہیں، جس کے باعث انہیں پانی کے لئے اردگرد کے گھروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ طلبہ اور والدین نے اسکول کی موجودہ حالت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناقص انتظامات اور زبوں حالی کے سبب بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔مقامی لوگوں نے شکایت کی کہ متعدد بار اس صورتحال کے حوالے سے زونل ایجوکیشن آفیسر تھنہ منڈی کو آگاہ کیا گیا، لیکن اس مسئلے کے حل کے لئے تاحال کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا جو کہ انتہائی افسوسناک بات ہے۔ اس موقع پر طلباء، ان کے والدین، اور مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور اپیل کی کہ وہ فوری طور پر اس اسکول کی مرمت اور بہتری کے لئے ضروری اقدامات کریں تاکہ بچوں کا تعلیمی مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔ علاقے کے عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کو نہ صرف اس سکول کی خستہ حال عمارت کی فوری مرمت کرنی چاہیے بلکہ بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنانا چاہیے تاکہ بچوں کو ایک محفوظ اور بہتر تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے۔