جموں//گورنر این این ووہرا جو شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی جموںکے چانسلر بھی ہیں ، نے یونیورسٹی کے چٹھا کیمپس میں دو روزہ کسان میلے کا افتتاح کیا۔ اس میلے کا موضوع ہے ” مربوط کاشتکاری ۔ نفع بخش اور دیر پا کاشتکاری“ ۔گورنر نے 17برس مکمل کرنے کےلئے وائس چانسلر ، فیکلٹی ، عملے اور یونیورسٹی کے طلاب کو مبارک باد دی ۔انہوںنے کہا کہ یونیورسٹی نے اس مدت کے دوران قابل فخر کام انجام دیا۔ اس موقعہ پر گورنر نے کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک سیکٹروں کو ریاست کی اقتصادیات میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور ان شعبوں کو بڑھاوا دینے اور اسے جدیدیت سے ہم کنار کرنے کےلئے کوششیں جاری رکھی جانی چاہئیں۔ انہوںنے کہاکہ ریاست کی آبادی کا 70فیصدی حصہ زراعت سے مستفید ہورہا ہے اور زرعی یونیورسٹی میں ہو رہی تحقیق میں اعلیٰ پیداوار دینے والے بیجوں کی تیار کرنے کی طرف خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔گورنر نے مربوط فارمنگ اختیار کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ خشک موسم والے علاقوں میں یہ کافی فائدہ بخش ہوسکتی ہے ۔گورنر نے مویشیوں اور بھیڑوں کے معیار میں بہتری لانے کی بھی وکالت کی تاکہ ریاست کو دودھ اور گوشت کی پیدوار میں خود انحصار بنایا جاسکے ۔انہو ں نے کہا کہ ریاست کو ہر سال 2000 کروڑ ورپے مالیت کا گوشت ، مچھلی ، پولٹری اور دودھ سے بنی چیزیں برآمد کرنی پڑتی ہےں۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں میں پیداوار بڑھانے کےلئے اختراعی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔این این ووہرا نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ جامع تحقیق کر کے ریاست کی ترقی میں اپنا بھر پور رول ادا کریں ۔ انہوں نے زرعی شعبوں میں کام کر رہی مختلف ایجنسیوں اور اداروں کے درمیان باہمی تال میل کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔اس سے پہلے گورنر نے میلے میں لگائے گئے سٹالوں کا معائینہ کیا اور وہاں موجود کسانوں اور سائنسدانوں کے ساتھ استفسار کیا۔ انہوںنے یہ میلہ منعقد کرنے کےلئے یونیورسٹی حکام کی سراہنا کی۔زراعت کے وزیر غلام نبی لون ہانجورہ نے بھی اس موقعہ پر خطاب کیا اور انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں زرعی پیداوار اور پیداواریت بڑھانے کےلئے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ کسانوںکی بہبود سے متعلق ریاستی مشاورتی بورڈ کے وائس چیئرمین دلجیت سنگھ چب، فائنانشل کمشنر زراعت پرمود کمار جین نے بھی کسانوںکو حکومت کی طرف سے شروع کی گئی فلاحی سکیموںکے بارے میں جانکاری دی۔سکاسٹ جموںکے وائس چانسلر ڈاکٹر پردیپ کے شرما نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا ۔انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ یونیورسٹی کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائےں۔