سرینگر // گوجوارہ میں 4ماہ قبل آگ کی واردت میں خاکستر ہونے والے گوداموں اور دکانوں کے مالکان نے بدھ کو گوجوارہ چوک میں دھرنا دیا او حکومت کی طرف سے طے شدہ معاوضے کو جلد واگذار کرنے کی مانگ کی ہے۔60سے زائد متاثرہ دکانداروں نے گوجوارہ چوک میں دھرنا دیااور گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی ۔احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے حول اور ملحقہ علاقوں میں بری طرح سے ٹریفک جام ہوااور گاڑیوں کو متبادل راستوں سے جانا پڑا ۔احتجاجی تاجر We want justice اور ہمیں معاوضہ دو کے نعرے بلند کررہے تھے۔کچھ دیر تک احتجاج درج کرنے کے بعد مظاہرین پر امن طور منتشر ہوئے اور علاقے میں کئی گھنٹوں کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئیںاور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بھی بحال ہوئی ۔ شہر خاص ٹریڈرس کارڈنیشن کمیٹی کے چیرمین نذیر احمد شاہ نے بتایا ’’ اوقاف بلڈنگ میں آگ لگنے کی وجہ سے 60سے زائد دکانیں اورگودام خاکستر ہوئے جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے مالیت کا ساز و سامان راکھ میں تبدیل ہوگیا ۔ ‘‘ نذیر احمد شاہ نے بتایا ’’ آگ کی واردات کے بعد ڈی سی سرینگر عابد رشید نے متاثرہ تاجروں کو سرکاری امداد دینے کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں متاثرہ تاجروں کے دستاویزات مکمل کرکے جلد سرکار امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔انہوںنے بتایا کہ مگر نامعلوم وجوہات کی وجہ سے تاجروں کو امداد فراہم کرنے کی فائل کو روکا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ دکاندار فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے اگر چہ بلڈنگ کی تعمیر شروع کی ہے مگر اس میں کافی وقت لگے گا اور ایسے میں تاجروں کو سرکاری امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی سرکار نے چند دنوں کے اندر مذکورہ تاجروں کے مسائل حل نہیں کئے تو وہ ایک سمینار منعقدکریں گے جس میں شہر خاص کے تمام تاجروں کو دعوت دی جائے گی اور احتجاجی مہم چھیڑی جائے گی۔