فیاض بخاری
بارہمولہ// گلی بل بارہمولہ تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے، جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کو سخت مشکلات درپیش ہیں ۔ضلع ہیڈکواٹر بارہمولہ سے 30 کلو میٹر دور پہاڑی پر واقع ایک خوبصورت علاقہ گلی بل حاجی بل نامی گائوں سڑک ، پانی ، طبی و تعلیمی جیسے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کو زبردست مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہیں ۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ علاقے میں کوئی سڑک رابطہ نہیں ہے اور لوگ ضلع ہیڈکواٹر تک پیدل سفر کررہے ہیں اور اُنہیں اس دور میں بھی گھریلوں سامان جنگلی علاقے سے کندھوں پر اُٹھانا پڑتا ہے جو ان پسماندہ لوگوں کے ساتھ سراسرناانصافی ہے ۔ اس کے علاوہ علاقے کے لوگوں کو راشن کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کو راشن حاصل کرنے کیلئے 5 کلو میٹر دور برندب رفیع آباد راشن ڈیپو میں جانا پڑ تا ۔ انہوںنے بتایا کہ گائوں میں ایک پرئمری اسکول بھی قائم ہے جو نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ وہ ایک گائو خانے میں ہے اور اس با ت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کے بچے کیسے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ طلباء کو باقی تعلیم حاصل کرنے کیلئے بارہمولہ یارفیع آباد کا رخ کر نا پڑ تا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق اسی طرح علاقہ طبی سہولیات سے بھی محروم ہیں کیونکہ اس دیہات میں کوئی بھی ہیلتھ سنٹر نہیں ہے جس کے نتیجے میں بیماروں اور تیماداروں کو سخت مشکلات درپیش ہیں اور بیماروں کو کندھوں یا چارپائی پر اُٹھاکر اسپتال پہنچانا پڑتا ہے ۔ایک مقامی شہری رضوان احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آج تک محکمہ جل شکتی نے یہاں پر پاپئیں نہیں بچھائی ہیں جس کی وجہ سے علاقہ پینے کے صاف پانی سے بھی محروم ہیں اور لوگ ایک چشمے سے پانی حاصل کرتے ہیں تاہم وہ بھی آج کل کافی خستہ ہوچکا ہے ۔ انہوں نے مذید بتایا کہ علاقے میں عمارتی لکڑی کی بھی کافی قلت ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا ہے تاہم متعلقہ محکمہ انہیں سکشن نہیں دے رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر چہ لوگوں نے ان معاملات کو لیکر کئی مرتبہ متعلقہ محکموں کو مطلع کیا تھا تاہم کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ لوگوں نے مذکورہ علاقے کو یکسر نظرانداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی الیکشن قریب آتے ہیں تو سیاسی جماعتوں کے لیڈران قطار در قطار علاقے میں نمودار ہوتے ہیں اور ووٹ بنک حاصل کرنے کیلئے لوگوں کو دن کے اُجالے میں ہے سپنے دکھاتے ہیں تاہم انتخابی نتائج ظاہر ہونے کے ساتھ ہی علاقے کو بھول جاتے ہیں اور یہاں کے لوگوں کو خدا کے بھروسے چھوڑدیتے ہیں ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں ویٹرنری سہولیات کا فقدان ہے یہاں محکمہ پشوپالن کی طرف سے ابھی تک جانوروں کے علاج ومعالجہ کیلئے کوئی بھی سب سنیٹر قائم نہیں کیا گیا ہے ۔ لوگوں نے گورنر انتظامیہ اور ضلع ترقیاتی کمشنر باہمولہ سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے کی طرف فوری طور پر دھیان دیا جائے تاکہ یہا ں کی آبادی کو درپیش مشکلات سے نجات مل سکیں۔