ٹنگمرگ//گلمرگ میں مقامی سیلانیوں کے بھاری رش کی وجہ سے منگلوار کو تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی جبکہ سوپور سے آئے لڑکوں کو جب رات کو گلمرگ میں ٹھہرنے کی جگہ نہ ملی تو انہوں نے سوموار دیررات گلمرگ سے ٹنگمرگ تک کاراستہ پیدل طے کرکے کھونچی پورہ کی مساجد میں پناہ لی۔26 جنوری کو سیاحتی مقام گلمرگ اور ٹنگمرگ میں مقامی سیلانیوں کے بھاری رش سے ٹنگمرگ گلمرگ شاہراہ پر گھنٹوں ٹریفک جام ہوگیا ۔ 25 جنوری صبح سے وادی کے اطراف واکناف سے کے سیلانیوں کی آمد کا سلسلہ 26 جنوری سہ پہر تک جاری رہنے سے ٹنگمرگ بازار کا وسیع بس اسٹنڈ پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کی پارکنگ سے کھچا کھچ بھر گیا جس کی وجہ سے ٹنگمرگ بازار میں لوگوں کا چلنا پھرنا مشکل بن گیا جبکہ حد سے زیادہ ٹرانسپورٹ کی گلمرگ آمد سے ٹنگمرگ گلمرگ شاہراہ پر گھنٹوں ٹریفک جام ہو گیا ۔بتایا جاتا ہے کہ گلمرگ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے مقامی سیلانیوں کو رات کے ٹھہرنے کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھانا پڑیں کیونکہ گلمرگ کے سبھی ہوٹل ایڈونس میں غیر ریاستی سیاحوں نے 31 جنوری تک بک کئے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ سوپور کے درجنوں لڑکوں کو گلمرگ اور ٹنگمرگ میں جگہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے جہاں رات کی تاریکی میں گلمرگ سے ٹنگمرگ پیدل سفر طے کرنا پڑا ،وہیں مزید کئی کلو میٹر پیدل چل کر کھونچی پورہ کی مساجد میں نصف رات کو پناہ لینی پڑی ۔