شفافیت، قانونی جواز اور عوامی شمولیت کا مطالبہ
عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم (JKCSF) کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے گلمرگ ماسٹر پلان کو غیر قانونی طور پر ٹنگمرگ تک بڑھانے کی سخت مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام قانونی طور پر ناقابلِ جواز، ماحولیاتی طور پر نقصان دہ، اور عوامی مشاورت کے بغیر کیا جا رہا ہے۔
فورم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماسٹر پلان کی غیر مجاز توسیع کو فوراً روکا جائے۔
عبدالقیوم وانی نے کہا کہ یہ منصوبہ بندی 2019 کے پرانے آرڈیننس کی بنیاد پر کی جا رہی ہے، حالانکہ اسے رول ڈویلپمنٹ اینڈ لینڈ یوز رولز 2022 نے منسوخ کر دیا ہے۔
اس لیے یہ عمل قانونی طور پر غلط اور ناقابلِ عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر عوامی مشاورت، نوٹس، یا مقامی رضامندی کے کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ جمہوری اصولوں اور منصوبہ بندی کے ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔
فورم نے مطالبہ کیا کہ اصل ماہرین کے تیار کردہ ماسٹر پلان کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔
انھوں نے کہاکہ اصل گلمرگ ماسٹر پلان میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ کنکریٹ تعمیرات اور غیر ضروری عمارتیں ممنوع ہیں۔
فورم کا کہنا ہے کہ ٹنگمرگ کے زرعی کردار اور ماحولیات کا تحفظ لازمی ہے۔
وانی کاکہنا تھا ماسٹر پلان کی غیر مجاز توسیع فوری روکی جائے۔2022 کے قواعد کے تحت نیا اور شفاف عمل شروع کیا جائےـ عوامی اعتراضات اور تجاویز کھلی سماعتوں کے ذریعے طلب کی جائیں۔
انھوں نے کہا کہ ٹنگمرگ کے باشندوں کے مالکی حقوق اور ماحولیات کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
عبدالقیوم وانی نے حکومت، سول سوسائٹی اور عوام سے اپیل کی کہ وہ ماحولیاتی، قانونی، اور ثقافتی تقدس کے تحفظ کے لیے متحد اور ذمہ دارانہ انداز میں عمل کریں۔
انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کا مؤقف ہے کہ موجودہ منصوبہ بندی قانونی طور پر کمزور، ماحولیاتی طور پر خطرناک، اور جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔
اس لیے شفاف، قانونی اور عوامی شمولیت پر مبنی منصوبہ بندی ہی گلمرگ–ٹنگمرگ کے پائیدار مستقبل کی ضمانت ہے۔