عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
نئی دہلی// ملک میں 2000 روپے کے گلابی نوٹوں پر پابندی کو ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ لیکن لوگوں کے پاس اب بھی 7000 کروڑ روپے سے زیادہ کے یہ نوٹ موجود ہیں۔ اکتوبر کے پہلے دن ان نوٹوں پر ایک بڑا اپڈیٹ دیتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کہا کہ چلن سے نکالے جانے کے بعد اب تک 2000 روپے کے کل نوٹوں میں سے 98 فیصد واپس آچکے ہیں۔ریزرو بینک نے کہا ہے کہ لوگوں کے پاس اب بھی 7,117 کروڑ روپے کے گلابی نوٹ ہیں۔ ان نوٹوں کو چلن سے نکالے جانے کے بعد، ابتدائی مرحلے میں ان کی واپسی تیزی سے ہوئی۔ لیکن اب وہ بہت آہستہ آہستہ واپس آ رہے ہیں۔کلین نوٹ پالیسی کے تحت، آر بی آئی نے 19 مئی 2023 کو ملک میں 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد مرکزی بینک نے 23 مئی سے 30 ستمبر 2023 تک ان نوٹوں کو مقامی بینکوں اور آر بی آئی کے 19 علاقائی دفاتر میں واپس کرنے اور تبدیل کرنے کا وقت دیا تھا۔ تاہم اس کے بعد اس ڈیڈ لائن میں مسلسل توسیع کی گئی۔آپ کو بتاتے چلیں کہ ان نوٹوں کو اب بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، یہ مقامی بینکوں میں کام نہیں کرے گا۔ مرکزی بینک پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ چلن سے نکالے گئے یہ گلابی نوٹ احمد آباد، بنگلورو، بیلا پور، بھوپال، بھونیشور، چندی گڑھ، چنئی، گوہاٹی، حیدرآباد، جے پور، جموں، کانپور، کولکاتہ، لکھنؤ، ممبئی، ناگپور، کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی جمع کیے جائیں گے۔ نئی دہلی، پٹنہ اور ترواننت پورم میں واقع آر بی آئی کے 19 دفاتر کے علاوہ اپنے کسی بھی قریبی پوسٹ آفس میں جا کر انڈیا پوسٹ کے ذریعے رقم جمع کروائی جا سکتی ہے۔