عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی// وزارت صحت نے جمعرات کو بتایا کہ ملک کے بڑے حصوں میں شدید گرمی کی لہر سے110جانیں تلف ہوئیں اور اس سال یکم مارچ سے 18جون کے درمیان 40,000سے زائد لوگ ہیٹ سٹروک کا شکار ہوئے ہیں۔نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول(این سی ڈی سی) کے ذریعہ گرمی سے متعلقہ بیماری اور موت کی نگرانی کے تحت مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جس میں 36اموات ہوئی ہیں اس کے بعد بہار، راجستھان اور اڈیشہ ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق صرف 18جون کو ہیٹ اسٹروک سے 6 اموات ہوئی ہیں۔شمالی اور مشرقی ہندوستان کے علاقے طویل گرمی کی لہر کی لپیٹ میں ہیں۔ ہیٹ اسٹروک سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے اور مرکز کو ایسے مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے خصوصی یونٹس قائم کرنے کے لیے اسپتالوں کو ایڈوائزری جاری کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے بدھ کے روز ہدایت دی کہ تمام مرکزی سرکاری ہسپتالوں میں گرمی کی وجہ سے بیمار ہونے والوں کی دیکھ بھال کیلئے خصوصی ہیٹ ویو یونٹ قائم کیے جائیں۔نڈڈا نے حکام سے یہ بھی کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام اسپتال متاثرہ افراد کو بہترین صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ انہوں نے ملک بھر کی صورتحال اور اس سے نمٹنے کیلئے ہسپتالوں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔مرکزی وزیر صحت کی ہدایات کے تحت، وزارت صحت کی طرف سے ہیٹ ویو سیزن 2024 پر ریاستی محکمہ صحت کیلئے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔وزارت نے کہا ’’ملک موسم گرما کے درجہ حرارت کے مشاہدہ شدہ رجحان کے مطابق معمول کے موسمی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کا مشاہدہ کر سکتا ہے۔ شدید گرمی کے صحت کے اثرات کو کم کرنے کیلئے محکمہ صحت کو تیاری اور بروقت ردعمل کو یقینی بنانا چاہیے‘‘۔ایڈوائزری میں موسمیاتی تبدیلی اور انسانی صحت کے قومی پروگرام (این پی سی سی ایچ ایچ)کے تحت ریاستی نوڈل افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ 1 مارچ سے ہیٹ اسٹروک کے معاملات اور اموات اور کل اموات کے اعداد و شمار کو روزانہ جمع کرنا شروع کریں اور اس کے علاوہ گرمی سے متعلقہ بیماری اور موت کی نگرانی کے تحت رپورٹنگ کریں۔ان سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام اضلاع میں گرمی سے متعلق بیماریوں پر قومی ایکشن پلان (HRI) کی ترسیل کو یقینی بنائیں اور HRI کے لیے صحت کے نظام کی تیاری کو مضبوط بنائیں۔ایڈوائزری میں شدید HRIکی روک تھام اور انتظام کیلئے صحت کی سہولیات کی تیاری اور ORSپیک، ضروری ادویات، IVفلوئڈز، آئس پیک اور حجم کی کمی اور الیکٹرولائٹ عدم توازن وغیرہ کے انتظام میں معاونت کیلئے مناسب مقدار میں خریداری اور فراہمی کے لیے بھی ہدایت دی گئی۔