سرینگر//آل پارٹیز سکھ کارڈی نیشن کمیٹی (اے پی ایس سی سی) نے ایل جی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ ایسی کمیٹیوں کے انتخابی عمل کو آگے بڑھانے سے پہلے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع کی گردوارہ پربندھ کمیٹی کے کھاتوں کا آڈٹ کرے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ایک بیان میں کارڈی نیشن کمیٹی چیئرمین جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ انتظامیہ کو تین ماہ کے اندر جی پی سی انتخابات کرانا چاہیے لیکن اس سے پہلے مختلف جی پی سی کے کھاتوں اور جائیدادوں کا آڈٹ کرایا جانا چاہئے۔ رینہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کا موجودہ گرودوارہ اینڈومنٹ ایکٹ فرسودہ ہے اور اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ایکٹ وقت گزرنے کے ساتھ اپنی مطابقت کھو چکا ہے اور اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ دہلی ماڈل کافی مناسب ہوگا اور اگر اسے جموں و کشمیر میں لاگو کیا جاتا ہے تو موجودہ خامیاں دور ہو جائیں گی۔ چیئرمین نے کہا کہ موجودہ نظام کو اس پہلو پر غور کرنا چاہیے۔ رینہ نے کہا کہ اگر حکومت جی پی سی کے منتخب ممبران کی مدت میں توسیع کے بجائے نامزد باڈی بنانا چاہتی ہے تو ان کو فارغ کرنے سے پہلے ضلع گردوارہ کمیٹیوں کا آڈٹ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام گوردوارہ کمیٹیاں اکاؤنٹس اور جائیداد کی تفصیلات گرودوارہ صاحب کے حوالے کرنے کی پابند ہیں اور مزید کہا کہ اگر کوئی بے ضابطگی پائی جاتی ہے تو وہ عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔ رینہ نے کہا کہ بہت سے افراد نے مختلف ضلعی گوردواروں کی جائیداد ہڑپ کرنے کیلئے جوڑ توڑ کی ہے اور بہت سی جائیدادیں قانونی چارہ جوئی کی زد میں آ چکی ہیں اور بے ایمان عناصر سرکاری افسران اور اعلیٰ افسران کے ساتھ تعلقات برقرار رکھتے ہیں تاکہ ذاتی مفادات کیلئے اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسا نہیں ہونا چاہیے اور کمیونٹی کے اثاثوں کا مناسب تحفظ کیا جاتا ہے۔ سکھ رہنما اجیت سنگھ مستانہ، صدر جموں و کشمیر پنجابی ساہتیہ سبھا، پرنسپل نرنجن سنگھ، سابق صدر جی پی سی پلوامہ، حکمت سنگھ، زیڈ ای او اور سابق جنرل سکریٹری جی پی سی بڈگام، ڈاکٹر جوگندر سنگھ شان، صدر جی پی سی پلوامہ، راجندر سنگھ، صدر سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور سنت سنگھ، اندومیت سنگھ، اور دیویندر سنگھ سمیت دیگر نے جموں و کشمیر میں تمام گرودواروں کی نقدی اور قسم کے مکمل سرکاری آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ جی پی سی انتخابات زیادہ دور نہیں ہیں۔