سرینگر//پلوامہ میںمنگل کو احتجاجی مظاہروں کے دوران زخمی ہوا نوجوان عقیل احمد زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا،جس کے ساتھ ہی شہری ہلاکتوں کی تعداد2پہنچ گئی۔شہری ہلاکتوں کے خلاف وادی بھر میں احتجاجی ہڑتال کی گئی۔پلوامہ جھڑپ میں جان بحق لشکر کمانڈر ابو دوجانہ اور انکے ساتھی سمیت شہری کے حق میں کئی جگہوں پر غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔پائین شہر میں بندشیں اور قدغنیں جاری رہیں۔ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرجنوبی کشمیر میں اضافی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ مواصلاتی سروس ٹھپ رہنے کے علاوہ ریل سروس بھی منقطع رہی۔
زخمی شہری ہلاک
پلوامہ کے ہکری پورہ گائوںمیں گذشتہ روز فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئی معرکہ آرائی میں لشکر چیف کمانڈر ابو دوجانہ کے ساتھی سمیت جان بحق ہونے کے بعد احتجاجی مظاہروں کے دوران فورسز کی گولی سے زخمی ہوا نوجوان عقیل احمد بٹ لد عبدالمجید بٹ ساکنہ گا بر پورہ پلوامہ صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں24گھنٹوں تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد چل بسا۔جس کے ساتھ ہی منگل کو احتجاجی مظاہروں میں فورسز کی گولیوں سے مرنے والے شہریوں کی تعداد2پہنچ گئی۔نامہ نگار شوکت ڈار کے مطابق عقیل احمد منگل کو زخمی ہوا تھا جس کے بعد انہیں پہلے ضلع اسپتال پلوامہ اور بعد میں سرینگر کے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ منتقل کیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ عقیل احمد 11ویں جماعت کا طالب علم تھا۔اس دوران عقیل احمد کی نعش کو آبائی علاقہ پہنچایا گیا تو وہاں پر کہرام مچ گیا اور نزدیکی علاقوں سے لوگوں نے گبر پورہ حال کی طرف رخ کیا۔جاں بحق نوجوان کی نماز ِجنازہ آبائی علاقہ گابر پورہ پلوامہ میں ادا کی گئی ،جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس دوران یہاں غمناک صورتحال پیدا ہونے کیلئے رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے کو ملے جبکہ بعد میں انہیں اسلام و آزادی کے نعروں کی گونج میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق مقامی لوگوں نے جلوس برآمد کیا اور حال میں قائم فورسز کیمپ پر بچوں اور خواتین نے سنگبازی کی۔اس موقعہ پر فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا۔ طرفین کے درمیان کافی دیر تک سنگبازی وجوابی سنگبازی کے علاوہ ٹیر گیس کی شلنگ بھی جاری رہی۔عینی شاہدین کے مطابق اس دوران فورسز نے پیلٹ کا بھی استعمال کیا،جبکہ مجموعی طور پر5 نوجوان معمولی طور پر زخمی ہوئے۔
ہڑتال و ناکہ بندی
مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے ہکری پورہ پلوامہ میں جھڑپ کے دوران شہری ہلاکتوں کے خلاف دی گئی ہڑتال کے پیش نظر وادی کے جنوب و شمال میں مکمل بند رہا،جس کے نتیجے میں عام زندگی پٹری سے نیچے اتر گئی۔ہمہ گیر ہڑتال کال سے سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر اضلاع اور تحاصیل صدر مقامات میں دکانیں ،کاروباری ادارے،بازار،بینک،تعلیمی ادارے او رغیر سرکاری دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔سول لائنز کے لال چوک ،ریگل چوک ،کوکر بازار ،آبی گذر ،کورٹ روڈ ،بڈشاہ چوک ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،مہاراجہ بازار ،بٹہ مالو اور دیگر اہم بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے اور ٹرانسپورٹ سروس معطل رہی۔ہڑتال کی وجہ سے شہرمیں ہر قسم کی سرگر میاں متاثر رہی اور لوگوں نے زیادہ ترگھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی جس کی وجہ سے شہر میں خاموشی چھائی رہی۔ شہر میں دکانیں ،تجارتی مراکز، کاروباری ادارے سکول،دفاتر اور بنک بند رہے جبکہ مسافرگاڑیوں کی آمدو رفت معطل ہو کر رہ گئی۔ تجا رتی مرکز اور شہر کے دیگر سیول لائنز علاقوں میں اس صورتحا ل کا کافی اثر دیکھنے کو ملا۔ مزاحمتی خیمے کی طرف سے دی گئی احتجاج کی کال کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر خاص کے5پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائد کی ۔شہری ہلاکتوں کے خلاف ممکنہ احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر سرینگر خانیار،رعناواری،نوہٹہ، مہاراج گنج اورصفاکدل کے تحت آنے والے علاقوں میںسخت ترین ناکہ بندی کی گئی تھی اور غیراعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لاکر لوگوں کو گھروں میں محصور کیا گیاتھا۔ پائین شہر میں صبح سے ہی پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی اور سڑکوں پر جگہ جگہ خاردار تار بچھائی گئی ،اس صورتحال کی وجہ سے پورے پائین شہر میں سناٹا اور ہوکا عالم چھایا رہا ۔کرفیو جیسی پابندیوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پائین شہر کے چپے چپے پر پولیس اورسی آر پی ایف اہلکاروںکی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی اور جو لوگ مجبوراً اپنے گھروں سے نکلے تھے انہیں بھی نصب کی گئی خار دار تاروں سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔سڑکوں ، گلی کوچوں اور نکڑوں پر تعینات پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے لوگوں کو سختی کے ساتھ گھروں سے باہر آنے سے منع کر دیا۔پائین شہر کے دیگر علاقوں میں بندشوںکے نتیجے میں ہو کا عالم تھا اور سڑکوں پرصرف فورسز اور پولیس اہلکار گشت کرتے نظر آ رہے تھے۔ شہر خاص کے پابندی زدہ علاقوں کو سیول لائنز علاقوں کے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں اور چھوٹے پلوں کو خار دار تاروں سے سیل کردیا گیا تھا ۔ اس دوراج جنوبی کشمیر میں بھی مکمل ہڑتال سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔اسلام آباد(اننت ناگ) سے نامہ نگار ملک عبدالسلام نے بتایا کہ ضلع کے بجبہاڑہ،آرونی،سنگم، کھنہ بل،دیلگام،مٹن،سیر ہمدان،کوکر ناگ،وائل سمیت دیگر علاقوں میں مثالی ہڑتال دیکھنے کو ملی،جس کے نتیجے میں سیول کرفیو جیسی صورتحال نظر آرہی تھی۔ڈورو ،ویری ناگ ،قاضی گنڈ اورکوکر ناگ میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران تمام دکانیں بند رہی جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہا ،اس دوران انتظامیہ نے قصبہ میں کسی بھی امکانی گڑ بڑ کو روکنے کیلئے حساس مقامات پر فورسزکو تعینات کیا تھا ۔اس دران شوپیاں اور کولگام میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے زندگی کی رفتار تھم گئی جبکہ پلوامہ کے کئی علاقوں میں بندشوں اور قدغنوں کے بیچ مکمل ہڑتال کی گئی۔وسطی کشمیر میں بڈگام اور گاندربل میں بھی مکمل ہڑتال ہوئی۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ ضلع بھر میں مکمل طور پر ہڑتال رہی ہے دفتروں میں حاضری بہت کم رہی ہے ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہی ہے البتہ اکا دکا چھوٹی چھوٹی پرائیویٹ گاڑیاں چلتی رہی ہے اجس، حاجن نائندکھے، صدر کوٹ، پتوشی ،بانڈی پورہ بازار، نسو، پاپچھن، کلوسہ، وٹہ پورہ ،آلوسہ، اشٹنگو اور کہنو سہ میں بھی پرامن بند رہا ہے۔بارہمولہ اور کپوارہ میں ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی پوری طرح سے مفلوج رہا جس کے دوران تمام کاروباری اور عوامی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں۔ادھر شہری ہلاکت پر خطہ بانہال میں بھی ہڑتال کی وجہ سے معمول کی سر گرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں ۔نامہ نگار محمد تسکین کے مطابق بانہال میں دکانات اور بازار بند رہے جبکہ یہاں اندرونی سطح پر پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا ۔
غائبانہ نماز جنازہ ادا
مزاحمتی جماعتوں کی کال پر وادی کے کئی علاقوں میں گزشتہ روز پلوامہ جھڑپ میں جان بحق عسکریت پسندوں اور شہری کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ سرینگر کے پانتھہ چوک میں نماز ظہر کے بعد برستی بارش کے دوران جان بحق جنگجوئوں اور شہری کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی کی گی،جبکہ تحریک حریت کے عمر عادل نے اس کی پیشوائی کی۔مائسمہ میں بھی غائبانہ نمازہ ادا کی گئی جس میں لبریشن فرنٹ کے لیڈر نور محمد کلوال اور تحریک حریت کے لیڈر مختار احمد صوفی کے علاوہ دیگر لوگوں نے شرکت کی۔ادھر حیدپورہ میں تحریک حریت کے اہتمام سے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جبکہ تحریک حریت کے مدثر ندوی نے امامت کے فرائض انجام دئے۔اس نماز جنازہ میں بھی کافی لوگوں نے شرکت کی۔سرینگر کے تیل بل علاقے میں نماز ظہر کے بعد جلوس برآمد ہوا،جس میں اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی گئی۔اس دوران غائبانہ نماز جنازہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جبکہ ماس مومنٹ کے سنیئر لیڈر عبدالرشید لون نے پیشوائی کی۔اس بیچ کوکر ناگ کے دہرنہ میں مہلوک افراد کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ،جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،اس موقعہ پر اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے ۔
ریل سروس ہنوز معطل
مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال اور ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں بانہال سے بارہمولہ تک ریل سروس چوتھے روز بھی بند رہی۔محمد تسکین کے مطابق بانہال بارہمولہ ریل سروس بدھ کے روز مسلسل تیسرے روز بھی متاثر رہی۔ وادی کشمیر میں حریت کی کال کے پیش نظر ریلوے حکام نے منگل کی شام کو ہی بدھ کے روز ریل سروس کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا اور اج کسی بھی ریل گاڑی کو بانہال اور بارہمولہ کے درمیان چلنے کی اجازت نہیں تھی۔