سری نگر// کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد نے صدر جاوید احمد ٹینگا کی قیادت میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا سے 25 اگست کو سول سیکرٹریٹ میں حال ہی میں جے کے بینک کی جانب سے غیر مستعمل کھاتوں کے سلسلے میں اعلان کردہ خصوصی اوٹی ایس اسکیم کی ناقابل عمل شقوں کے بارے میں ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کیا ۔ کے سی سی آئی وفد نے اس تشویش کو اجاگر کیا کہ اسکیم کے لیے 50 لاکھ کی بالائی حد بہت کم ہے اور اس میں قرض لینے والوں کی ایک بڑی تعداد شامل نہیں ہیں۔ا
س نے یہ بھی برقرار رکھا کہ موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر دو سال کی ادائیگی کی مدت بہت کم ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اسکیم میں NPAs کو کولیٹرل سیکیورٹیز کے ساتھ شامل نہیں کیا گیا ہے۔وفد نے OTS اسکیم کو مزید عملی اور قابل عمل بنانے کے لیے کئی تجاویز پیش کیںجن میں قابلیت کے معیار کو ضمانتی ضمانتوں کے ساتھ قرض لینے والوں تک بڑھایا جانا ،اہلیت کی بالائی حد میں نمایاں اضافہ اور ادائیگی کی مدت میں توسیع قابل ذکر ہیں ۔کے سی سی آئی کے مطابق چیف سیکرٹری نے وفد کی تجاویز سے اتفاق کیا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو جلد اور موثر حل کے لیے بینک حکام کے ساتھ اٹھائیں گے۔کے سی سی اینڈ آئی کے وفد نے چیف سکریٹری کو او ٹی ایس اسکیم کو کامیاب بنانے میں مدد کے لیے این پی اے اکاؤنٹ ہولڈرز اور بینک کے درمیان سہولت کار کے طور پر کام کرنے کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ KCC&I بینک کے ساتھ کسی بھی جان بوجھ کر نادہندگان کی حمایت نہیں کرے گا۔کے سی سی آئی کے بیان میں کہا گیا کہ میٹنگ نتیجہ خیز رہی اور کے سی سی اینڈ آئی کا وفد پر امید ہے کہ او ٹی ایس سکیم کو مزید عملی اور قرض لینے والوں کی ضروریات کے مطابق بنایا جائے گا۔جے کے ٹی اے جنوری کے وسط میں ٹورازم روڈ شو کا انعقاد کرے گا