عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// پولیس نے گاندربل،اونتی پورہ ،بڈگام ، سوپور اور دیگر کئی علاقوں میں کیمیکلز، کھاد، ہارڈ ویئر اور دیگر حساس مواد فروخت کرنے والی دکانوں پر بڑے پیمانے پر چیکنگ مہم چلائی، جس کا مقصد سکیورٹی پروٹوکول کی سخت پابندی اور حساس تجارتی سامان کے غلط استعمال کو روکنا ہے ۔ پولیس کے مطابق یہ کارروائی حساس مواد کی فروخت، خرید و فروخت کے ریکارڈ اور ذخیرہ اندوزی کے طریقہ کار کی جانچ کا حصہ ہے ، تاکہ ایسے سامان کو کسی بھی غیر قانونی، تخریبی یا ملک دشمن سرگرمی میں استعمال ہونے سے روکا جا سکے ۔ سینئر افسران کی نگرانی میں مختلف پولیس سٹیشنوں کی خصوصی ٹیموں نے سٹاک رجسٹروں، رسیدوں، ذخیرہ کرنے کے حالات، فروخت کے ریکارڈ اور لائسنس کی تفصیلی جانچ کی۔دکانداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ مکمل اور شفاف ریکارڈ رکھیں، سیفٹی قواعد پر سختی سے عمل کریں اور اگر کوئی شخص مشکوک مقدار یا غیر معمولی مواد خریدنے کی کوشش کرے تو فوراً پولیس کو اطلاع دیں۔
پولیس نے کہا کہ بعض مخصوص کیمیکلز، سالونٹس اور آلات ایسے ہیں جو عام مارکیٹ میں دستیاب ہونے کے باوجود تخریب کار عناصر کے ہاتھ لگنے پر خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، اس لیے نگرانی کو مزید سخت کیا جا رہا ہے ۔ سوپور میں بھی پولیس نے دکانوں کی باریک بینی سے تلاشی لی اور دکانداروں کو خریداروں کی شناخت، خریدی گئی مقدار اور مطلوبہ استعمال کا درست ریکارڈ رکھنے کی ہدایت دی۔ پولیس نے دکانوں میں فعال سی سی ٹی وی کیمروں کی موجودگی کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حساس مواد کی ٹریس ایبلٹی اور نگرانی کے لیے یہ اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔ اس دوران پولیس اور اسپتال انتظامیہ نے بدھ کو ضلع اسپتال شوپیاں اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر زینہ پورہ میں ڈاکٹروں اور عملے کے لاکرز کی مشترکہ تلاشی کارروائی انجام دی۔ یہ مہم احتیاطی سلامتی اقدامات کے سلسلے میں اس لیے شروع کی گئی تاکہ اسپتالوں کے اندر موجود کسی بھی لاوارث یا غیر شناخت شدہ لاکر کو بروقت چیک کیا جا سکے اور ان سہولیات کو کسی بھی غلط استعمال سے محفوظ رکھا جا سکے ۔ پولیس اور اسپتال عملے کی مشترکہ ٹیموں نے تمام لاکرز کی تفصیلی جانچ کی، ان کے استعمال، دستاویزی ریکارڈ اور تفویض کردہ افراد کی شناخت کی تصدیق کی۔ تلاشی کے دوران ایسے لاکرز جن پر مناسب شناخت موجود نہیں تھی یا جن کے مالک واضح نہیں تھے ، ان کی نشاندہی کرکے ریکارڈ میں درج کیا گیا ہے تاکہ ان کے حوالے سے مزید کارروائی کی جا سکے ۔ اسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام لاکرز کا تازہ ریکارڈ تیار کرے ، شناختی اصولوں کو سختی سے نافذ کرے اور مستقبل میں کسی بھی قسم کی غیر ذمہ دارانہ صورتحال سے بچنے کے لیے جامع نگرانی کا نظام برقرار رکھے ۔ ادھر کولگام میں پولیس نے کئی ہسپتالوں کی چیکنگ کے دوران، تمام ریک اور لاکروںکی جانچ پڑتال کی گئی، اور عملے کوہدایت دی کہ وہ مناسب ریکارڈ کو برقرار رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ لاکرز کو صرف سرکاری اور جائز مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔