عظمیٰ نیوزڈیسک
نئی دہلی// ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان مہوا موئترا کو ‘پیسے لیکرسوال پوچھنے’ کے معاملے میں جمعہ کو ایوان کی رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے مہوا موئترا کی منسوخ کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کرلیا۔ اس سے قبل لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ پربحث کے بعد ایوان میں اسے منظوری دی گئی تھی، جس میں موئترا کومنسوخ کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
اپوزیشن، خاص طور پر ترنمول کانگریس نے اسپیکر سے متعدد بار درخواست کی کہ موئترا کو ایوان میں اپنا مقدمہ پیش کرنے کا موقع ملنا چاہئے، لیکن لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ماضی میں پارلیمانی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ موقع دینے سے انکارکردیا۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے وکیل جئے اننت دیہادرائی کے ذریعے موئترا کے خلاف لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو شکایت بھیجی تھی، جس میں ان پرالزام لگایاگیاتھا کہ وہ ایوان میں سوال پوچھنے کے بجائے بزنس مین درشن ہیرانندانی کے کہنے پر اڈانی گروپ اور وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ان پر رشوت لینے کا الزام ہے۔ایتھکس کمیٹی کے چیئرمین ونود سونکر کی طرف سے لوک سبھا میں جمعہ کو پیش کی گئی رپورٹ میں ایتھکس کمیٹی نے مہوا موئترا کے طرز عمل کو قابل اعتراض، غیر اخلاقی، گھناؤنا اور مجرمانہ قرار دیتے ہوئے سخت سزا دینے اور انہیں لوک سبھا کی رکنیت سے منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں حکومت ہند سے اس پورے معاملے کی مکمل، قانونی اور ادارہ جاتی تحقیقات، مقررہ وقت میں کرانے کی بھی سفارش کی ہے۔