محمد تسکین
بانہال// ساہتیہ اکادمی نئی دہلی کی طرف سے رام بن ضلع کی سب ڈویژن بانہال میں گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول کھڑی کے اشتراک سے کشمیری زبان میں ایک روزہ گرامالوک پروگرام کا انعقاد کیا جس میں مقامی لوگوں سکولی بچوں اور ادب نواز اور ادب کی دنیا سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس تقریب میں پرنسپل ہائیر سیکنڈری سکول کھڑی ڈاکٹر خالد رسول مہمان خصوصی کے طور موجود تھے جبکہ مقامی سماجی کارکن نظیر احمد مخدومی اور ظاہر بانہالی مہمان خصوصی کے طور مدعو تھے۔ اس ادبی تقریب کی صدارت ساہتیہ اکادمی نئی دہلی کی جنرل کونسل کے رکن منشور بانہالی نے کی۔
انچارج پرنسپل ڈاکٹر خالد رسول نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ارشاد احمد ارشاد نے اچھے انداز میں تقریب کی کارروائی کو انجام دیا۔ ساہیتہ اکادمی کے گراما لوک پروگرام میں جن ادیبوں اور شاعروں نے اپنا کلام پیش کیا ان میں غلام نبی ظاہر بانہالی ، ڈاکٹر خالد رسول اور ارشاد احمد ارشاد، شیخ محمد یوسف بمبور اور گل محمد جان شامل تھے اور امہوں نے اپنے تازہ ترین کلام سے اجلاس میں موجود سامعین، ادب سے محبت کرنے والوں اور طلباء کی کثیر تعداد کو محظوظ کیا۔ سامعین نے اس پروگرام کو خوب سراہا اور شعرا کو خوب داد پیش کی۔ انچارج پرنسپل ہائیر سیکنڈری سکول کھڑی ڈاکٹر خالد رسول نے ثقافت و ادب اور مادری زبان کے فروغ میں ساہتیہ اکادمی کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگراموں سے مادری زبانوں کی ترقی و ترویج میں مدد ملتی ہے۔ اس موقع پر نذیر احمد مخدومی نے بھی ابھرتی ہوئی نسل کے درمیان ادبی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور محبت، امن اور قومی یکجہتی کے جذبات کو ابھارنے میں ساہتیہ اکادمی کی کوششوں کی تعریف کی۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں منشور بانہالی نے شرکاء کو یقین دلایا کہ ساہتیہ اکادمی دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے اور ان علاقوں کی زبان و ادب کے فروغ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے تعاون کرنے اور پروگرام کو کامیاب بنانے پر سکول انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ اس پروگرام میں طعیبہ انجم، عبدالسلام، عابدہ فرحت، محمد عادل، اور غلام نبی بلبل نے بھی اپنا ہنر پیش کیا اور انہیں انعامات سے نوازا گیا۔ اس تقریب میں نظامت کے فرائض لیکچرار ارشاد احمد ارشاد نے انجام دیئے۔