انصاف کے قاتل بے نقاب :آغا حسن
سرینگر/انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن نے کٹھوعہ کی کمسن بچی کے قتل اور عصمت دری کیس سے پیدا شدہ صورتحال کو بی جے پی سرکار کی فرقہ وارانہ ذہنیت کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ریاستی انتظامیہ کی بے بسی اہلیان کشمیر پر عیاں ہے۔ آغا حسن نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں آج تک ایسی کوئی مثال دیکھنے کو نہیں ملی کہ ایک بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کرنے والے شیطان صفت مجرم کے حق میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہوں۔انہوں نے کہا کہ کمسن بچی قتل کیس نے انصاف کے قاتلوں کو بے نقاب کردیا اور دوسری طرف انصاف پسند حلقوں کو جرأت مندانہ طریقے پر اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا احسان دلایا ہے۔
عالمی دبائو کے بعد ہی لب کشائی ہوئی
کیس کی تحقیقات بین الاقوامی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ کرائی جائے:جماعت اسلامی
سرینگر//جماعت اسلامی ‘ کٹھوعہ میں معصوم بچی کی آبروریزی اور قتل کیس کے معاملے پر بھارت کی سیول سوسائٹی سمیت دیگر ممالک سے اُٹھنے والی آوازوں پر حیرانگی کا اظہارکرتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شروع سے لے کر اب تک جموں کی فرقہ پرست تنظیموں جن میں بی جے پی، کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن، جموں بار ایسو سی ایشن کے علاوہ ہندو ایکتا منچ شامل ہیں نے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے جموی مسلمانوں پر لرزہ طاری کرنے کی ایک ناکام کوشش کی۔ اس موقعہ پر حکمران جماعت بی جے پی کے دو وزراء بھی ہندو ایکتا منچ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر مجرمین کو بچانے کی خاطر احتجاج کرنے لگے اور کیس کو ریاست سے نئی دہلی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔مخلوط حکومت میں شامل بی جے پی کے کسی بھی وزیر نے مجرمین کے خلاف دو بول بھی نہیں بولے اوربھارتی خواتین کمیشن اور دیگر انجمنیں بھی خاموش تماشائی کا رول نبھاتی رہیں۔نیز خواتین کی خودمختاری اور بیٹی بچاو جیسے نعرے دینے والے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی آج تک اس خوفناک واقعہ پر لب کشائی کرنے سے گریز کیا اور اب عالمی دبائو کے تحت تین مہینے گزرنے کے بعد ہی اپنے لب کھولے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی واقعہ میں ملوث عناصر اور دیگر لوگ جنہوں نے مجرموں کو بچانے کی خاطر انصاف کی فراہمی میں روڑے اٹکانے کی ہر ممکن کوشش کی، کے طریقہ کار پر گہرے افسوس کا اظہار کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ کٹھوعہ سانحہ کی تحقیقات بین الاقوامی تحقیقاتی ایجنسی ایمنسٹی انٹرنیشنل یا کسی اورعالمی ادارے کے ذریعہ کرائی جائے تاکہ واقعہ میں ملوث مجرمین کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ نیز جماعت واقعہ میں ملوث مجرمین کی حمایت میں کھڑے ہونے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔
۔4بہادرخواتین کا رول قابل ستائش:سوز
سرینگر//سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا ’’اب جبکہ کٹھوعہ کے ناقابل بیان 8 سالہ معصوم بچی کے وحشتناک قتل اور عصمت ریزی کے مجرمین کے خلاف جموں و کشمیر کی چار بہادر برگیڈندی رازدان،انورادھا بھسین، ایڈوکیٹ دیپکا اہلاوت )کپوارہ کی پنڈت خاندان سے تعلق رکھنے والی( اور شہلا رشید نے مجرموں کے لیے کڑی سزا اور متاثرہ خاندان کیلیٔ انصاف کی خاطر زبردست آواز اٹھائی ہے۔ سب لوگوں کو ایسی بہادر بیٹیوں پر فخر ہونا چاہیے۔ ان بہادر بیٹیوں نے ہندوستان ہی نہیں بلکہ سارے عالم میں احتجاج کا منظر پیدا کیا ہے۔ اسی دوران ثانیہ مرزا کو انتہا پسند آر ایس ایس ذہنیت کے حامل گیتا جولا، راکیش کمار اور پینک چودری نے دھمکی دی ہے کہ وہ پاکستان یا چین جاکر رونا روے۔ سوز نے کہا’میں ان بہادر خواتین برگیڈ س سے اتنا چاہوں گا کہ وہ اپنے طور پر ہندو ایکتا منچ اور جموں بار ایسوسی ایشن کے لیڈروں کے خلاف ایک رٹ دأیر کریں کہ انہوں نے قومی جھنڈے ہاتھ میں اٹھا کر کرایم برانچ کے افسروں کو ایف آیی آر دأیر کرنے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔