بلال فرقانی
سرینگر// شہر کی سڑکوں پر کھلے مین ہول شہریوں کے لیے موت کے جال بن گئے ہیں۔سرینگر میں شہری جہاں ایک طرف سڑکوں پر گڑھوں سے پریشان ہیں، وہیں دوسری طرف کھلے مین ہول بھی عوام کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔ کئی جگہوں پر اگر چہ حالیہ میڈمائزیشن کے دوران مین ہولوں کے ڈھکنوں کے اوپر بھی اندھا دھند طریقے سے تارکول بچھا کر ان کے دہانے ہی بند کئے گئے تاہم کئی جگہوں پر مین ہول کھلے ہیں، جو نہ صرف موٹر سواروں بلکہ پیدل چلنے والوں کے لیے بھی جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی مین ہولوں کے ڈھکن غائب ہیں اور جہاں ڈھکن موجود ہیں، وہ بھی شدید طور پر خراب ہیں۔ کچھ مقامات پر ان کھلے مین ہولو ںکو آگاہی کے طور پر بڑے پتھروں سے ڈھانپ دیا گیا ہے تاکہ لوگ احتیاط کریں، مگر یہ عارضی حل کسی بڑے حادثے کو روکنے میں ناکام ہیں۔ خانیار میں زیارت دستگیرصاحب کے سامنے منہ کھلا مین ہول جیسے کسی حادثے کا منتظر ہو،تاہم متعلقہ محکمہ کی غفلت شعاری کی وجہ سے ان مین ہولوں کے ڈھکنوں کو نا ہی تبدیل کیا جاتا ہے اور نا ہی مین ہولوں کے دہانے بند کئے جاتے ہیں۔سرینگر میں کھلے مین ہولوں نے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ یہ خطرناک صورتحال فوری طور پر حل کیے جانے کی ضرورت ہے تاکہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر چلنے والے افراد کو کسی بھی حادثے سے بچایا جا سکے۔