کپوارہ// کپوارہ کی رابطہ سڑکو ں کی خستہ حالی پر مقامی لوگو ں میں متعلقہ محکمہ کے خلاف سخت ناراضگی پائی جارہی ہے اور لوگو ں نے ان سڑکو ں پر فوری طور مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ آگاہ ہونے کے باوجود بھی ان سڑکوں کی مرمت نہیں کی جارہی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ترہگام پوشپورہ سڑک اس قدر خستہ حالت میں ہے کہ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے اور کئی سال گزر نے کے باوجود بھی اس سڑک پر میکڈم نہیں بچھا یا گیا ۔ ترہگام کے مقامی تاجرو ں کا کہنا ہے کہ اس سڑک پر گہرے کھڈ بن چکے ہیں اور کھلی دھوپ میں اس سڑک سے اس قدر گرد و غبار اٹھتا ہے کہ انہیں اپنی دکانو ں کو مجبور اً بند کر نا پڑتا ہے جبکہ دکانو ں میں ضروری ساز و سامان پر گرد کی پرت جمع ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کا کاروبار متاثر ہوتا ہے ۔پوشہ پورہ کنن کے لوگو ں نے بتا یا کہ ترہگام پوشپورہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے انہیں پوشپورہ سے کپوارہ گاڑیو ں میں جانا پڑتا ہے اور وہا ں سے پھر ترہگام کا رخ کرنا پڑتا ہے کیونکہ اس سڑک پر ٹرانسپورٹرو ں نے چلنے سے انکار کیا ۔ادھر وارسن کرالہ پورہ کے لوگو ں نے کہا کہ ریشی گنڈ سے وارسن تک سڑک کی حالت اس قدر ناگفتہ بہہ بن چکی ہے کہ کئی بار ٹرانسپورٹرو ں نے سروس ہی بند کردی ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ دو سال قبل اس سڑک پر میکڈم بھی بچھایا گیا لیکن ڈرنیج سسٹم نے ہونے کی وجہ سے وہ اکھڑ گیا ۔نتیجے کے طور ریشی گنڈ وارسن سڑک ویرانی کا منظر پیش کررہی ہے اور بارشو ں میں یہ سڑک تالاب کی شکل اختیار کرتی ہے ۔درد پورہ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ واسر کٹھو سے درد پورہ کی8کلو میٹر سڑک خستہ حالت میں ہے اور کئی مقامات پر گہرے کھڈ بن چکے ہیں ۔ مقامی لوگو ں کے ایک وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ یہ سڑک نالہ درد پورہ کے کنارے سے گزرتی ہے اور موسلا دھار بارشو ں کی وجہ سے نالہ میں طغیانی کے بعد اس سڑک کو کئی مقامات پر نقصان پہنچا کیونکہ اس سڑک پر کہیں پر بھی حفاظتی باندھ آج تک تعمیر نہیں کیا گیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ان سڑکو ں کی طرف فوری طور توجہ نہیں دی گئی تو وہ دن دور نہیں جب یہ سڑکیں مکمل طور تباہ ہوجائیں گی ۔ہندوارہ کے راکھ شہلال کی سڑک بھی ناقابل آمدورفت ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ واری پورہ سے ماگام تک 7کلو میٹر سڑک کی حالت انتہائی خراب ہے ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا کہ اس سڑک کی تعمیر سے قبل مقامی لوگو ں کو یقین دلایا گیا کہ سڑک کیلئے فراہم کی گئی اراضی کے عوض کسانو ں کو باضابطہ طور معاوضہ فراہم کیا جائے گا لیکن 5 مہینے گزر جانے کے با وجود بھی زمیندارو ں کو کوئی بھی معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا ۔ہندووارہ کے ہر نی پورہ ،کھئی پورہ ،بہنی پورہ ،راجپورہ ،ترکہ پورہ ،کرمبہورہ ،بھون ،وڈر بالا ،گونی پورہ سمیت کئی علاقوں کی سڑکیں ناقابل آمدورفت ہیں۔اس دوران فرکیا ں گلی سے کیرن سڑک بھی نا گفتہ بہہ حالت میں ہے لیکن مقامی لوگو ں کے مطابق ڈٹہ پل سے کیرن تک جانے والی سڑک نا قابل استعمال ہے ۔زرہامہ سے جمہ گنڈ سڑک کو کئی سال قبل محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے تعمیر کیا لیکن 8سال گزر جانے کے با جود بھی اس سڑک پر گاڑیا ں نہیں چلتی ہیں ۔جمہ گنڈ کے لوگو ں نے بتا یا کہ اب موسم میں بہتری بھی آئی ہے لیکن اس سڑک کو ابھی بھی آمد و رفت کے لئے نہیں کھول دیا گیا ۔چوکی بل بڈنمل سڑک کو محض بابا ئے ٹاپ تک11کلو میٹر تک کئی سال قبل میکڈم بچھایا گیا لیکن اس سے آ گے 11کلو میٹر سڑک انتہائی خراب ہے ۔سرحدی علاقہ مژھل کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ زیڈ گلی سے مژھل تک سڑک انتہائی دشوار گزار ہے کیونکہ یہ سڑک اس قدر خستہ ہے کہ اس پر ڈرائیور اپنی جا ن ہتھیلی پر رکھ کر چلتے ہیں لیکن سڑک کی مرمت نہیں کی گئی ۔ضلع کے ٹھنڈی پورہ ،دیدی کوٹ اور دیگر علاقوں کے لوگو ں نے بتا یا کہ ان علاقوں کی سڑکوں پر محکمہ تعمیرات عامہ نے کئی مہینہ قبل جو میکڈم بچھایا ہے وہ اکھڑ گیا ہے اور یہ سڑکیں دو بارہ ویرانی کا منظر پیش کر رہی ہیں ۔میلیال سے کا چہامہ 3کلو میٹر سڑک پر ٹرانسپورٹرو ں نے سروس ہی بند کردی ہے جس کی وجہ سے لوگو ں کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔ لوگو ں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ ان سڑکوں کو آمدورفت کے قابل بنایا جائے۔