اشرف چراغ
کپوارہ// کپوارہ ضلع بھاری برف باری کیلئے جاناجاتاتھا، لیکن امسال برف باری اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پورا ضلع خشک سالی کی لپیٹ میں آگیا ہے ۔صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ فروری کے مہینے میں پورے ضلع کی شور اور بل کھاتی ندیا ں امسال بالکل خاموش ہیں کیونکہ جہا ں یہ ندی نالے خشک ہو گئے ہیں، وہیں یہا ں کے قدرتی چشموں نے بھی اُبلنا چھو ڑ دیا ہے۔ ہندوارہ میں نالہ ماوری اور چوکی بل کرالہ پورہ میں نالہ کہمیل ضلع کے ایسے اہم نالے ہیں جن سے ضلع کے دیہات اپنی پیاس بجھاتے ہیں جبکہ ان اہم نالوں سے ہزارو ں کنال دھان کی اراضی اور میوہ باغات سیراب ہوتے ہیں اور نتیجے کے طور لوگو ں کی پینے کے پا نی کے ساتھ ساتھ بہتر زراعت کی امید بھی پوری ہوتی ہے لیکن گزشتہ 7مہینوں سے مسلسل خشک سالی کے نتیجے میں نالہ ماوری ،نالہ کہمیل ،نالہ ہد ،نالہ لولاب ،نالہ ہایہامہ اور نالہ ورنو کی پانی کی سطح بالکل کم ہو گئی ہے ۔ضلع میں دسمبر کے مہینے سے ہی پہاڑوں پر برف باری ہوا کرتی تھی جبکہ میدانی علاقوں جنوری سے ہی بھاری برف باری اور بارشو ں کی وجہ سے پور ے ضلع میں زمین تر ہوتی تھی اور مارچ کے مہینے سے زمین اور قدرتی چشمو ں سے پانی ابلنا شروع ہوتا تھا لیکن امسال برف باری اور بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے نا ہی قدرتی چشمو ں سے پانی ابلنا شروع ہوا ،ناہی ضلع کی اہم ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ۔ضلع کے پہاڑو ں پر بھی برف نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے پورے ضلع میں لوگو ں میں تشویش پائی جاتی ہے ۔لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر مارچ کے مہینے میں زور دار بارشیں نہ ہوئی تو آنے والا زمینداری سیزن بھی اثر انداز ہو سکتا ہے جبکہ لوگ پینے کے پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترسیں گے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ فروری کے مہینے میں ضلع کے برف ذدہ پہاڑوں پر جمع برف پگھلنا شروع ہو تی ہے اور یہ پانی ندی نالوں میں آجاتا اور موسم بہار شروع ہوتے ہیں ضلع کی ندی نالو ں میں ایک نئی جان آتی ہے اور لوگ شور اور بل کھاتی ندیو ں کے پانی سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔ضلع میں اگر چہ ابھی زمینداری سیزن میں دو مہینے باقی ہیں لیکن پورے ضلع میں خشک سالی کی وجہ سے یہاں کے ندی نالے خشک ہوگئے ہیں اور پورے ضلع میں پینے کے پانی کا سخت بحران ہے ۔فرروی کے مہینے میں کسی بھی جگہ واٹر ٹینکرو ں سے لوگو ں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی لیکن امسال ستمبر مہینے سے ہی کپوارہ اور ہندوارہ محکمہ جل شکتی ٹینکرو ں سے لوگوں کو پانی فراہم کر کے ان کی پیاس بجھاتے ہیں ۔ضلع کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ کپوارہ ضلع میں کوئی بھی فصل تیار کرنے کے لئے برف باری بے حد ضروری ہے لیکن امسال برف باری نہ ہونے کی وجہ سے لوگو ں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ۔لوگو ں کا ماننا ہے کہ پورے ضلع کے زراعت کا دارومدار برف باری اور بارشو ں پر ہے ۔ضلع کے لوگو ں نے خدشہ ظاہر کیا اگر موسمی صورتحال یہی رہی تو محکمہ زراعت کو لوگو ں کو اپنا مشوروں دینا ہے کہ آئندہ آنے والے زمینداری سیزن میں وہ کس طرح کے تدابیر اختیار کر سکتے ہیں ۔اس حوالہ سے شیر کشمیر ایگریکلچر یونیورسٹی کے ایک ماہر ڈاکٹر ریحانہ نے بتایا کہ ابھی محکمہ زراعت کے ذمہ دار تفصیلات ہی جمع کر رہے ہیں اور عنقریب تمام صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کسانو ں کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ آنے والے وقت میں کیا کر سکتے ہیں ۔