عظمیٰ نیوز سروس
جموں// حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے ایک دور افتادہ گائوں میں دو افراد کے حالیہ قتل کی تحقیقات کے لیے بدھ کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی سربراہی میں چھ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی)تشکیل دی گئی۔45 سالہ روشن لال اور 37 سالہ شمشیر کی لاشیں 16 فروری کو بلاور کے گائوں بتھیری میں ندی کے کنارے سے برآمد کی گئیں۔ لاشوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ انہیں گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔پولیس نے اب تک دوہرے قتل میںملی ٹینٹوں کے ملوث ہونے کو مسترد نہیں کیا ہے۔ پولیس، فوج اور نیم فوجی دستوں کا مشترکہ انسداد دہشت گردی آپریشن بھی قریبی جنگلات میں گزشتہ دو دنوں سے جاری ہے۔تاہم، کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ عہدیداروں نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ٹی کے قیام سے تحقیقات میں تیزی آئے گی۔17 فروری کو وزیر اعلی عمر عبداللہ نے دو افراد کی المناک موت پر اپنے غم کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کا دفتر مقامی ایم ایل اے کے ساتھ رابطے میں ہے جبکہ متعلقہ افسران کو ان اموات کی وجہ جاننے کے لیے کہا گیا ہے۔