سری نگر// نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں وکشمیر کے نو منتخب نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا کے حالیہ بیان کہ ’کٹھوعہ ایک معمولی واقعہ ہے‘ پر اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ اس بیان سے فرقہ پرستی کی بو آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گپتا کا بیان نہایت افسوسناک اور شرمناک ہے۔ فاروق عبداللہ نے جمعرات کو ایک غیر سرکاری تنظیم ’پیس آف انڈیا‘ کی طرف سے منعقدہ امن مارچ کو شیر کشمیر پارک سے ہری جھنڈی دکھانے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا ’اس بیان سے فرقہ پرستی کی بو آتی ہے، 8سالہ معصومہ کسی ایک طبقہ کی لاڈلی نہیں بلکہ پورے ملک کی بیٹی تھی، جس کو انصاف فراہم کرنے کیلئے صرف ریاست کے اندر ہی نہیں بلکہ پورے ملک اور دنیا بھر سے آوازیں اُٹھ رہی ہیں یہاں تک کہ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ادارے اقوام متحدہ نے بھی اس گھنوانے جرم کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی بات کہی ہے‘۔ انہوں نے کہا ’ اس گھناونے واقعہ نے جہاں پوری دنیا کو جھنجوڑ دیا وہیں کویندر گپتا جیسے لوگ فرقہ پرستی کے بھنور میں ڈوب کر اتنے سنگ دل ہوگئے ہیں کہ انہیں یہ ایک معمولی معاملہ لگ رہا ہے‘۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی بیٹی بچائو اور بیٹی پڑائو کے نعرے دے رہے ہیں اور دوسری جانب اپنی پارٹی میں شامل کویندر گپتا جیسے لوگوں کے شرمناک اور افسوسناک بیانات و اقدامات کو اَن دیکھا کررہے ہیں۔