سرینگر+ڈورو// ہاکورہ اننت ناگ میں جاں بحق جنگجوئوں کی یاد میں سرینگر،اسلام آباد(اننت ناگ) اور بانڈی پورہ کے ایک حصے کے علاوہ گاندربل میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رہی،تاہم پائین شہر اور سیول لائنز میں معمول کے مطابق کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں۔فورسز اور مظاہرین کے درمیان سرینگر کے بژھ پورہ،گاندی کالج،اسلامیہ کالج کے علاوہ قمرواری میںسنگبازی کے واقعات رونما ہوئے،جبکہ گاندربل میں طلاب نے احتجاجی ریلی برآمد کی۔ سرینگر میں نوشہرہ علاقے سے90 فٹ تک کے علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی،جس کی وجہ سے دوسرے روز بھی معمول کی زندگی متاثر ہوئی۔جنگجوکمانڈرعیسیٰ فاضلی کی یادمیں صورہ ،احمدنگر،بژھ پورہ ،عمرہیر،پاندچھ ،الٰہی باغ اور90فٹ روڑپرواقع بستیوں کے ساتھ ساتھ گاندربل اورکنگن میں بھی تعزیتی ہڑتال جاری رہی ۔ادھر شہرسری نگرسمیت باقی پوری وادی کشمیرمیں 2روزبعدمعمول کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔ بازارکھل گئے ،اسکولوں وکالجوں کی رونق بحال ہوگئی ،اورامتحانات بھی شیڈول کے مطابق لئے گئے ۔اُدھرمقامی جنگجو سیداوئیس شفیع کی یادمیں ککرناگ ،زالنگام اوروائلو میں بھی تعزیتی ہڑتال جاری رہی ۔ان سبھی علاقوں میں بازاربندرہے جبکہ سڑکوں سے مسافرگاڑیاں غائب رہیں ۔اس دوران سبزی منڈی صورہ اوردیگرکچھ مقامات پرمشتعل نوجوانوں اورفورسزاہلکاروں کے درمیان تصادم آرائیوں کے اکادُکاواقعات پیش آئے۔اسلامیہ کالج میں بھی طلاب نے احتجاج کیا،جس کے دوران اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کیں گئے۔اس دوران فورسز پر معمولی سنگبازی بھی کی گئی۔ادھر گاندھی کالج میں بھی طلاب نے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا،اور بعد میں احتجاج بھی کیا۔گاندھی کالج کے باہر بھی سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے۔ سرینگر کے بژھ پورہ علاقے میں منگل صبح نوجوان سڑکوں پر نمودار ہوئے اور نجی گاڑیوں پر سنگبازی کی گئی،جس کے دوران درجنوں گاڑیوں کے شیشے بھی چکنا چور ہوگئے۔گاندربل سے نمائندے ارشاد احمد کے مطابق منگل کو پورے ضلع گاندربل،کنگن،تولہ مولہ ،صفاپورہ سمیت دیگر علاقوں میں دوکانیں اور تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق گاندربل ضلع میں موجود تمام سرکاری و نجی سکول کھلے رہے جبکہ گورنمنٹ ڈگری کالج گاندربل کے احاطے میں طالب علموں نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔کالج پرنسپل نے ضلع انتظامیہ کے کہنے پر ڈگری کالج میں تعطیل کا اعلان کردیا جس کے بعد طالب علموں نے جلوس نکال کر قمریہ چوک کی جانب پیش قدمی شروع کی اس موقع پر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے میونسپل کمیٹی کے باہر طلب علموں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ادھرہاکورہ میں جنگجوئوں کی ہلاکت کیخلاف منگل کوجنوبی کشمیر کے کئی علاقوںمیں تعزیتی ہڑتال رہی ۔جس دوران بیشتر تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر بھی گاڑیوں کی آمدروفت جزوی طور متاثر رہی ۔کوکر ناگ میں سید اویس شفیع نامی جنگجو کی ہلاکت کے خلاف مکمل ہڑتال رہی ۔جس دوران پورے برنگ میں دکانیں بند رہیںجبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدروفت نہ ہونے کے برابرتھی ۔وائیلو میں معمولی پتھرائو کا واقعہ پیش آیا ۔اچھ بل ،دیالگام،ڈورو اور ویری ناگ میں بھی تعزیتی ہڑتال کے سبب معمول کی زندگی متاثر رہی ۔البتہ ٹریفک جزوی طور چلتا رہا۔
شوپیان میں 9روز بعد زندگی بحال
کریم آباد پلوامہ کا شبانہ محاصرہ، پتھرائو اور شلنگ
شاہد ٹاک
شوپیان //پہنو شوپیان میں 4 مارچ کی شام کو مارے گئے چار عام شہریوں کی ہلاکتوں کے 9 روز بعد عام زندگی بحال ہوئی جبکہ ضلع میں انٹرنیٹ سروسز 10 روز بعد بحال کردی گئی۔ 9 روز بعد منگل کو ضلع میں عام زندگی لوٹ آئی،بازاروں میں لوگوں کا رش رہا اور سڑکوں پر ٹریفک جام بھی دیکھنے کو ملا۔ تاہم بعد دوپہر نامعلوم افراد نے گول چکری شوپیان میں سڑک پر ایک پیٹرول بم پھینکا جس کی وجہ سے لوگوں میں افراتفری مچ گئی۔ادھر کریم آباد پلوامہ میں منگل کی شام فورسز نے محاصرہ کیا جس کے دوران وہاں پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔پتھرائو کررہے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔یہاں جھڑپوں کا سلسلہ رات دیر گئے تک جاری رہا۔اس دوران کورٹ کمپلیکس کے نزدیک شام کے وقت گولیاں چلنی کی آوازن سنائی دیں تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ گولیاں کیوں اور کس پر چلائیں گئیں۔