عظمیٰ نیوز سروس
کوٹرنکہ //کوٹرنکہ سب ڈویژن کے بلاک بدھل اولڈ اے کوٹرنکہ کی پنچایت حلقہ دراج بی میں لوگوں نے سابقہ سرپنچ و نائب سرپنچ اور محکمہ دیہی ترقی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سابقہ خاتون سرپنچ جوکہ گزشتہ کئی عرصہ سے بیمار ہیں ،کے خاوند اور نائب سرپنچ کی آپسی ملی بھگت کی وجہ سے پنچایت میں آنے والے فنڈزکے استعمال میں بھاری پیمانے پر ہیرا پھیری کی گئی ہے اور عام لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے عبدل حسین چوہدری و طارق احمد پسوال کی قیادت میں محکمہ دیہی ترقی و سابقہ سرپنچ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ دراج پنچایت میں سرکاری خزانہ کا انتہائی غلط استعمال ہوا ہے ۔عبدل حسین چوہدری،طارق احمد پسوال،محمد اسلم چوہدری، فقیر محمد ،محمد شریف لون نے ودیگر مظاہرین نے کہاکہ پنچایت حلقہ دراج بی میں بڑے پیمانے پرمنریگا فنڈز میں ہیرا پھیری کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنچایت کی سرپنچ موصوفہ کی صحت گزشتہ 5 سالوں سے ناساز ہے۔موصوفہ کے خاوند جو کہ پیشہ سے ٹھیکدار ہیں اور وہیں پنچایت کا کام کاج چلا رہے تھے ،نے مقامی نائب سرپنچ کے ساتھ میل ملاپ کر کے مرکزی سرکار کی طرف سے مختلف سکیموں کے تحت دی گئی رقم کو مبینہ طورپر ہڑپ لیا ہے اور پنچایت کی عوام کو گزشتہ کئی برسوں سے مبینہ طورپر یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ایسے افراد کو کام دیا گیا ہے جو کہ ان کے منظور نظر تھے جبکہ عام لوگوں اور غریبوں کو یکسر نظر انداز کیاگیا ہے ۔مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ اُس وقت کا جی آر ایس جو کہ موصوفہ سرپنچ کا داماد تھا، نے منریگا مٹریل کی ادائیگی سرپنچ موصوفہ کے چھوٹے بیٹا جوکہ وینڈر رکھا گیا تھا ،کے اکائو نٹ میں ڈالی جس سے لاکھوں روپے کی مبینہ بے ضبطگیاں ہوئی ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے پنچایتوں کے اختیارات ختم کئے گئے ہیں لیکن آج بھی فنڈز وگزار کرنے کیلئے مذکورہ افراد کا عمل دخل لازمی سمجھا جارہا ہے ۔مطاہرین نے جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ کیساتھ ساتھ متعلقہ وزیر اور ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ پنچایت میں منریگا فنڈز کیساتھ ساتھ دیگر سکیموں کے تحت خرچ ہوئی رقم کی شفافیت کی مکمل جانچ کروا کر ملوث افراد و ملازمین کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔اس سلسلہ میں انچارج بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کوٹرنکہ خادم حسین شاہ نے بتایا کہ 16مارچ 2024کو ان کو کوٹرنکہ کا اضافی چارج دیا گیا تاہم مذکورہ مبینہ ہیرا پھیری کا معاملہ ان کے چارج لینے سے قبل کا ہے۔