محمد بشارت
کوٹرنکہ // کوٹرنکہ سب ڈویژن میں جہاں بنیادی سہولیات کی قلت کی وجہ سے بڑی تعداد میں عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہو کر پسماندگی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے وہائیں تعمیر اتی عمل میں مصروف محکموں اور پنچایتی اراکین کی آپسی ملی بھگت کی وجہ سے لوگوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو تا جارہا ہے ۔اس آپسی ملی بھگت کی وجہ سے جہاں سرکاری سکیموں کی عمل آوری کو نقصان پہنچا رہا ہے وہائیں غریب اور کم تعلیم یافتہ لوگوں کو مزید پسماندگی کی جانب گامزن کردیا گیا ہے ۔
سب ڈویژن کی پنچایت حلقہ دراج بی کے نائب سرپنچ نے مبینہ طورپر محکمہ دیہی ترقی کے کچھ ملازمین کی مدد سے لڑکوتی پنچایت کی ایک غریب خاتون کی جانب سے پردھان منتری آواس یوجنا (PMAY)سکیم کے تحت تعمیر کئے گئے رہائشی گھر کی ادائیگی اپنے بینک کھاتے میں کروا لی ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ خطہ افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے مستحقین کو مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی گئی سکیم کا فائدہ پہنچانے کا جہاں عمل جاری ہے وہائیں مذکورہ پنچایت کے نائب سرپنچ نے مذکورہ یوجنا کے تحت خاتون کی ادائیگی کیلئے آئے 1لاکھ 30ہزار روپے کے فنڈز اپنے بینک کھاتے میںٹرانسفارمر کروا لئے جبکہ دوسری جانب مذکورہ خاتون ادائیگی کیلئے محکمہ کے دفتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہے ۔پنچایت حلقہ لڑکوتی کی وارڈ نمبر 7کی رہائشی خورشیدہ بیگم زوجہ محمد مقبول کے فنڈز کو اپنے بینک کھاتے میں ٹرانسفر کروالیا ۔اس
سے تین ماہ قبل بھی مذکورہ نائب سرپنچ نے دراج بی پنچایت کی وارڈ نمبر 2کے رہائشی فتح محمد ولد لعل دین کے فنڈز کو بھی اسی طرح سے ہڑپ لیا تھا ۔ مستحقین نے محکمہ دیہی ترقی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت سے غریبوں کے فارم پر تحریر بینک اکائونٹ کو کاٹ کر اثر و رسوخ رکھنے والوں کے اکائونٹ لکھ دئیے جاتے ہیں جس کی وجہ منریگا و دیگر سکیموں کے تحت آنے والے فنڈز ان کے بینک کھاتوں میں چلے جاتے ہیں اور غریب لوگ محکمہ کے دفتر کے چکر کاٹتے رہتے ہیں
۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ نائب سرپنچ نے محکمہ کے جونیئر اسسٹنٹ کیساتھ مل کر مذکورہ رقم اپنے بینک کھاتے میں ٹرانسفر کروا لی ۔سرپنچ پنچایت حلقہ لڑکوتی ایڈوکیٹ شوکت چوہدری نے کہاکہ محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین بڑے پیمانے پر رشوت خوری میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے جہاں تعمیر و ترقی کا عمل متاثر ہورہا ہے وہائیں غریبوں کی دقتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر بدھل او لڈ اے نے بتایا کہ مستحقین ان کے پاس دفتر میں آئے تھے ۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ شخص کو طلب کیا جائے گا اور اس سلسلہ میں کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی ۔دوسری جانب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوٹرنکہ نے بتایا کہ اس پورے معاملے کی تحقیقات کروائی جائے گی اور اس عمل میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی بھی ہوگی ۔مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کوٹرنکہ میں محکمہ کے زیر تحت ہونے والے کاموں کی تحقیقات کر کے رشوت خوری میں ملوث ملازمین کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔