سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے کوٹرنکہ سب ڈویژن میں گزشتہ اٹھائیس دنوں میں لگاتار چار دھماکوں نے سیکورٹی فورسز کی مصروفیت اور الجھن میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ ابھی تک کسی بھی معاملے میں کوئی بڑی پیش رفت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔یہ تمام دھماکے شام کے اوقات میں ہوئے اور ان کا مقصد جانی نقصان پہنچانا تھا۔ان چار دھماکوں میں سے ایک اتوار کی شام بدھل کے گاؤں شاہپورکنڈی میں ہوا جس میں دو مزدور زخمی ہوئے جب کہ 19 اپریل کو جگلانوں گاؤں میں ہونے والے دھماکے میں دو غیر مقامی لوگ زخمی ہوئے تھے ۔اس سے قبل 26 مارچ کو کنڈی تھانے کے قریب کوٹرنکہ ٹاؤن میں دو دھماکے ہوئے تھے جن میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔ان چار دھماکوں کے بعد سیکورٹی ایجنسیاں اور فورسز الجھن میں پڑی ہوئی ہیں کیونکہ کسی بھی کیس میں تفتیش سے متعلق کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ان دھماکوں کے بعد متعلقہ تھانوں میں الگ الگ مقدمات درج کرلئے گئے ہیں جن کی پولیس کی خصوصی ٹیمیں مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہی ہیں دیگر سیکورٹی فورسز بھی متوازی تحقیقات کر رہی ہیںتاہم ان میں سے کسی بھی کیس کی تحقیقات میں کوئی بڑی یا ٹھوس لیڈ نہیں ہے جو سیکورٹی سیٹ اپ کے لئے ایک تشویشناک عنصر بنتا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف بے نتیجہ تحقیقات بلکہ یکے بعد دیگرے بعض دیہاتی علاقوں میں ہونے والے دھماکے سیکورٹی سیٹ اپ کو تشویشناک حالت میں ڈال رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پولیس اور دیگر اداروں کے سینئر افسران نے حال ہی میں دھماکوں کی جگہوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا بھی جائزہ لیا لیکن اب تک ہر کوئی کسی نتائج پر پہنچنے میں ناکام ہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ راجوری ضلع میں جموں و کشمیر پولیس نے ان دھماکوں کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔دریں اثنا، محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اتوار کی شام ہونے والے دھماکے میں زخمی ہونے والے دو افراد کو علاقے کے ایک سول ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ دنوں خطرے سے باہر بتائے جارہے ہیں ۔