محمد بشارت
کوٹرنکہ //کوٹرنکہ بدھل میں کسان اس وقت شدید پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ انہیں کھاد کی شدید کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے گندم، سرسوں اور دیگر فصلوں کی کاشت تباہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اس پہاڑی علاقے میں فروری کے ابتدائی دنوں میں ہی گندم اور سرسوں کو کھاد دی جاتی تھی تاہم اس سال بارشوں کی کمی اور کھاد کی قلت کی وجہ سے فصلیں برباد ہو رہی ہیں۔کسانوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال فصلوں کے لئے کھاد کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ کھاد کے بغیر فصلوں کی نشوونما رک گئی ہے اور کسان اپنے فصلوں کو بچانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ بارشوں کی کمی نے فصلوں کو پہلے ہی نقصان پہنچایا تھا اور اب کھاد کی کمی نے کسانوں کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے۔گزشتہ ماہ بڈھال میں ہونے والی پراسرار اموات کی وجہ سے ضلع انتظامیہ نے کھاد اور دیگر کیڑے مار ادویات کی دوکانوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ پابندی عوام کی صحت کے تحفظ کے لئے ضروری تھی، لیکن اس کا اثر کسانوں پر پڑا ہے جنہیں فصلوں کی دیکھ بھال کے لئے کھاد اور دیگر زرعی ادویات کی ضرورت ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس معاملے میں نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے فوری طور پر کھاد کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ فصلوں کو بچایا جا سکے۔کسانوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فوری طور پر کھاد فراہم کی جائے کیونکہ اس علاقے کا سیزن ختم ہونے والا ہے۔ کسانوں نے درخواست کی ہے کہ حکومت ان کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد کھاد کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ ان کی فصلیں بچ سکیں۔اگر حکومت نے فوری طور پر کھاد کی فراہمی کا انتظام نہیں کیا تو اس علاقے کی زرعی پیداوار شدید متاثر ہو سکتی ہے، جس کا براہ راست اثر کسانوں کی معیشت پر پڑے گا۔ کسانوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کھاد کی کمی کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کریں تاکہ اس پہاڑی علاقے کے کسان اپنے فصلوں کو بچا سکیں اور آنے والے سیزن میں اپنے اخراجات پورے کر سکیں۔