بلال فرقانی
سرینگر// قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ہفتہ کو کہا کہ اس نے کولگام میں ایک سرپنچ کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق کیس کے سلسلے میں 6 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ایک بیان میں، این آئی اے نے کہا کہ خصوصی عدالت، جموں میں حزب المجاہدین کے ملی ٹینٹوں کے ذریعہ کولگام کے اڈورہ گائوں کے سرپنچ شبیر احمد میر کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر کولگام پولیس تھانہ میںایف آئی آر نمبر 32/2022 درج کیا گیا تھا تاہم بعد میں این آئی اے نے کیس زیر نمبر 01.2022ج موں میں درج کیا۔بیان کے مطابق، تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان سے سرگرم حزب المجاہدین (HM) کے ہینڈلرز نے ملی ٹینٹوں کے ساتھیوں، معاونین اور وادی میں سرگرم ملی ٹینٹوںکے ساتھ مل کر سرپنچ شبیر احمد میرساکن اڈورہ، کولگام کی ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینے کے لیے مجرمانہ سازش رچی تھی۔ اس واقعہ کے علاوہ وادی میں ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینا HM اور دیگر کالعدم ملی ٹینٹ تنظیموں کی طرف سے امن کو خراب کرنے اور وادی کشمیر میں پنچایتی راج نظام کے ذریعے قائم جمہوری عمل کو متاثر کرنے اور لوگوں میں دہشت پھیلانے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھا۔
جن ملزمان کیخلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں دانش ایاز ڈار ولد ایاز احمد ڈار ساکن محمد پورہ کولگام، فیصل حمید وگے ولد عبدالحمید وگے ساکن اڈورہ کولگام،نثار رشید بٹ عرف ناصر ولد رشید احمد بٹ ساکن ٹینگ پورہ شوپیان، زبیر احمد صوفی (اب ہلاک) ولدغلام حسن صوفی ساکن تاجی پورہ، محمد پورہ، کولگام، مقتول ملی ٹینٹ مشتاق احمد ایتو (مفرور) ولد غلام حسن ایتوساکن محمد پورہ، اور فاروق احمد بٹعرف فاروق نالی (مفرور) ولد عبدالغنی بٹ ساکن چک دسن یاری پورہ شامل ہیں۔