خالد جاوید +اظہر حسین+سمت بھارگو
کولگام+راجوری// جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سامنو گائوں اور بدھل راجوری میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان خونریز معرکہ آرائیوں میں 6 ملی ٹینٹ مارے گئے۔ان میں شوپیان کے 5ملی ٹینٹ شامل ہیں۔
کولگام
جنوبی کشمیر کے ڈی آئی جی رئیس بٹ نے میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹینٹوں کی نقل و حمل کے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر 34آر آر، 18بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس نے جمعرات کو کولگام کے سومنو نہامہ گائوں جو دمہال ہانجی پورہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں آتا ہے، کو محاصرے میں لے کر مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہاکہ اس دوران طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور کچھ رہائشی مکانوں میں چھپے لشکر طیبہ سے وابستہ 5 ملی ٹینٹ مارے گئے۔انہوں نے مہلوکین کی شناخت سمیر احمد شیخ ولد فاروق احمد شیخ ساکن چک ژولن شوپیان، دانش احمد ٹھوکر ولد عبدالحمیدساکن چکورہ شوپیان، عبید احمد پڈر ولد ولی محمدساکن چکورہ شوپیاں، حنظلہ شاہ ولد محمد یعقوب ساکن راولپورہ شوپیان اور یاسر احمد بٹ ولد بلال احمد ساکن ونپوہ کولگام کے بطور کی ہے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق سمیر شیخ سیکورٹی فورسز کو سب سے زیادہ مطلوب تھا۔ وہ 3اگست 2021سے سرگرم تھا۔ دانش ٹھوکر 23مارچ 2022سے سرگرم ہوا۔عبید 11اکتوبر 2022 کو،حنظلہ شاہ 13جولائی 2023سے،اور یاسر بٹ 5مئی 2022کو ملی ٹینٹوں کی صفوں میں شامل ہوگیا تھا۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ مہلوکین کی تحویل سے 4 اے کے سیریز رائفلیں،2 پستول، 4 گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔انہوں نے کہا’یہ ایک کامیاب آپریشن تھا کیونکہ یہ ملی ٹینٹ اقلیتی فرقے کے لوگوں پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث تھے’۔ان کا کہنا تھا ‘یہ ملی ٹینٹ سال گذشتہ کے ماہ اپریل میں شوپیان کے توتی گام میں سونو پنڈت پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے،شوپیان کے ہی بٹہ گنڈ علاقے میں اقلیتی فرقے کی پکٹ پر ہونے والے حملے میں بھی یہ ملوث تھے، کیگام میں ایک فورسز پارٹی پر حملے میں بھی ملوث تھے اور گاگرن میں سال رواں کے ابتدا میں غیر مقامی مزدوروں پر حملے بھی ان کا ہاتھ تھا’۔ بٹ نے مزید کہا: ‘ ان کے مارے جانے سے دہشت گرد انفراسٹکرچر کو بڑا دھچکا لگا ہے’۔اس موقع پر فوج کے ایک کمانڈر نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور پولیس نے سومنو گائوں کا محاصرہ کیا اور مشترکہ آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس دوران طرفین کے دوران گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ان کا کہنا تھا: ‘زائد از چوبیس گھنٹوں تک چلنے والے اس انکائونٹر کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ 5 سخت گیرملی ٹینٹوں کوہلاک کیا گیا’۔انہوں نے کہا کہ ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کی بڑی کھیپ بر آمد کی گئی۔قبل ازیں پولیس نے بتایا کہ سومنو میں جمعرات کی سہ پہر کو شروع ہونے والے انکائونٹر کو رات کو تاریکی کے پیش نظر معطل کیا گیا تاہم سیکورٹی فورسز نے اس دوران محاصرے کو سخت رکھا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے صبح کی روشنی کی پہلی کرن کے ساتھ ہی طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ دوبارہ شروع ہوا۔ جس کے دوران 5ملی ٹینٹ مارے گئے۔
راجوری
ضلع راجوری کے بہروٹ بدھل علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان انکائونٹر شروع ہوا ، جس میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔۔پولیس نے بتایا کہ ایک مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جمعہ کی صبح راجوری کے بہروٹ ٹاپ بدھل کے گھبر گائوںجموں زون کے انسپکٹر جنرل آنند جین نے بتایا کہ راجوری پولیس، فوج، اسپیشل فورسز اور سی آر پی ایف نے جمعہ کی صبح پولیس اسٹیشن بدھل کے بالائی علاقے بہروٹ میں مشترکہ آپریشن شروع کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ دہشت گرد نے آپریشن پارٹیوں پر گھر کے اندر سے فائرنگ شروع کردی جب وہ ٹارگٹ ہاوس کی طرف بڑھ رہے تھے۔فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا اور اس کے بعد ہونے والی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد مارا گیا۔سیکورٹی فورسز نے اس کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برا?مد کیا ہے جس میں ایک اے کے 47 رائفل، تین اے کے میگزین، دو چینی دستی بم، ستر اے کے رائونڈز اور ایک پاوچ شامل ہے۔پولیس نے کہا کہ علاقے میں ممکنہ طور پر اور بھی ملی ٹینٹوں کی موجودگی ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فورسز کی مزید کمک طلب کی گئی ہے اور آپریشن جاری ہے۔