کولکتہ میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری، قتل | جموں میں زبردست احتجاج؛ ہسپتالوں میںکام کاج متاثر

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//کولکتہ میں ایک خاتون پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی حالیہ عصمت دری اور قتل کے خلاف پیر کو سینکڑوں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے اپنا معمول کا کام معطل کردیا اور یہاں پرامن ریلی نکالی۔ یہ احتجاج فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (فورڈا) کی جانب سے ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف ملک گیر ہڑتال کے موقع پر کیا گیا جس کی لاش جمعہ کی صبح ہسپتال کے ایک سیمینار ہال کے اندر سے ملی تھی۔بازو پر سیاہ پٹیاں باندھے ڈاکٹروں نے متاثرہ کو انصاف دینے کے لیے نعرے لگائے۔ انہوں نے سپر اسپیشلٹی ہسپتال سے ایک ریلی نکالی جس میں پلے کارڈز تھے، جن میں سے کچھ پر لکھا تھا “ہم متاثرہ کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں”، “ریپ کرنے والوں کے لیے کوئی رحم نہیں” اور “آواز بلند کریں اس سے پہلے کہ آپ اگلا شکار بنیں”۔ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سرکاری میڈیکل کالج سے وابستہ اسپتالوں میں کام متاثر ہوا تاہم ایمرجنسی سروسز بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہیں۔ ایک خاتون ڈاکٹر نے کہا”معصوم ڈاکٹر کے ساتھ وحشیانہ عصمت دری اور قتل کی یہ دل دہلا دینے والی خبر ملنے کے بعد مجھے پچھلے دو دنوں سے نیند نہیں آئی۔ ہم رات کی شفٹوں میں بھی کام کرتے ہیں اور مناسب حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ہم خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے متزلزل اعتماد کو بحال کرنے کے لیے حکومت کو ایمرجنسی وارڈز کے اندر اور اسپتال کے دیگر مقامات پر ایک جامع سیکیورٹی پلان تیار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا’’ہر وقت اور پھر، ہم ڈاکٹروں کو بے ہنگم ملاقاتیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ہمارے لیے ایک محفوظ ماحول کو یقینی بنائے کیونکہ ہم اپنا زیادہ وقت اپنے گھروں سے زیادہ اسپتالوں میں گزارتے ہیں‘‘۔ایک اور ڈاکٹر انیل شرما نے کہا کہ وہ ریپ کرنے والے کو سزائے موت دینے کے لیے ملک گیر احتجاج کے ایک حصے کے طور پر سڑکوں پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کر رہے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ہماری حکومت کام کی جگہ پر ہماری حفاظت کو یقینی بنائے۔ایک پلے کارڈ دکھاتے ہوئے جس پر لکھا تھا کہ “صحت مند ہاتھوں سے خون نہیں بہنا چاہیے”، ایک ڈاکٹر نے کہا کہ انہیں حفاظتی خدشات کا سامنا ہے، خاص طور پر رات کے اوقات میں جب آس پاس کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں ہوتا ہے۔