سری نگر// کشمیر میں گذشتہ روز عیدالاضحی کے موقع پر محدود تقریبات دیکھنے میں آئیں کیونکہ کورونا سے متعلقہ پابندیوں کی وجہ سے وادی کی بڑی مساجد ، اور عید گاہوں اور خانقاہوں پر نماز عید نہیں ادا کی گئی۔
اگست 2019 کے بعد مسلسل تیسرے سال وادی میں عید الاضحی کی تقریبات محدود رہیں۔
عوام کی بڑی تعداد نے چھوٹے گروپوں میں عیدنماز پڑھ کر اور سماجی فاصلوں کا خیال رکھتے ہوئے وبائی مرض سے متعلق احکامات پر عمل کیا۔
حکام کے مطابق بڑے اجتماعات پر پابندی کی وجہ سے کشمیر کی بڑی مساجد اور عید گاہوں پر تین سالوں میں مسلسل پانچویں بار عید کی نماز نہیں پڑھی گئی جب کہ مقامی اور محلوں کی چھوٹی مساجد میں نماز عید کے لئے چھوٹے چھوٹے اجتماعات دیکھنے میں آئے۔ کچھ لوگوں نے گھر وںمیں ہی نماز پڑھنے کو ترجیح دی ۔
حکام نے مزید بتایا کہ وادی کے مسلمانوں نے جانوروں کی قربانی دی جو حضرت ابراہیم ؑ کی روایت کے مطابق ہے تاہم اس سال قربانی والے جانوروں کی تعداد کورونا سے پہلے کے دور سے کم تھی۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال عیدالفطر اور عید الاضحی کی نمازیں ادا نہیں کی جاسکی تھیں اور سال2019میں سخت کرفیو کی وجہ سے عید الاضحی ادا نہیں کی جاسکی تھی ۔