غلام نبی رینہ
کنگن//حکومت نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں دیہی علاقوں میں رہائشی مکان اورشاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے باضابطہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو پوری طرح سے جانچ کرنے کے ان افراد کو رہائشی مکان یا شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کیلئے فیس جمع کرنے کے بعد ہی تعمیرات کا کام شروع کرسکتے ہیں ۔ ضلع گاندربل کے گنڈ اور کنگن تحاصیل کے مختلف علاقوں میں اجازت نامہ حاصل کرنے کے بغیر ہی رہائشی مکانات اور شاپنگ کمپلیکس تعمیر کئے جارہے ہیں۔ گنڈ بی کے سرپنچ غلام نبی کلو نے اس سلسلے میں کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے دیہی علاقوں میں رہائشی مکانات اور شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے جو حکمنامہ جاری کیا ہے، اس میں رہائشی مکان تعمیر کرنے کے لئے ایک کمیٹی بنائی ہے جس میں ایک مقامی سرپنچ، پنچایت سیکریٹری اور پٹواری شامل ہوگا اور رہائشی مکان تعمیر کرنے والے افراد کو سرپنچ سے ایک فارم حاصل کرنا ہے اور اس کے بعد اس فارم جمع کرنے کے بعد اس کی جانچ مقامی پٹواری اور پنچایت سیکریٹری کو کرنی ہے۔ جانچ پڑتال کے بعد رہائشی مکان تعمیر کرنے والے افراد کو خزانہ میں باضابطہ فیس جمع کرنا ہے اور اس کے بعد مذکورہ شخص کوسڑک سے 60میٹر دور رہائشی مکان تعمیر کرنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس طرح سے شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے بھی ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں سب ضلع مجسٹریٹ کنگن ،مقامی بلاک ڈیولپمنٹ افسر، پٹواری اور سرپنچ شامل ہوتے ہیں اور شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے ان کو بھی سرپنچ سے ہی شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے پہلے ایک فارم حاصل کرنا ہوگا جس کے بعد یہ کمٹی اس کی پوری طرح سے جانچ پڑتال کرے گی اور اس جگہ کا بھی موقع کرے گی جہاں شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنا ہوگا اور اس میں بھی خزانہ میں فیس جمع کرنا ہوگا اور اس کے بعد ہی شاپنگ کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے کمیٹی کی طرف سے اجازت مل جائے گی۔ ان دونوں تحصیلوں کے مختلف مقامات پر رہائشی مکانات اور شاپنگ کمپلیکس تعمیر کئے جارہے ہیں لیکن انہوں نے ان کمیٹیوں سے کوئی اجازت نامہ حاصل نہیں کیا ہے بلکہ وہ غیر قانونی طور پر تعمیراتی کام کررہے ہیں ۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اس بارے میں ذاتی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔