سرینگر//پیلٹ سے بستر مرگ پر موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا پائین شہر کے کمسن طالب علم کے زخمی ہونے پر بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے از خود نوٹس لیتے ہوئے صدر اسپتال سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ زاہد منظور کومفت طبی امداد فراہم کرے۔جمعہ کو11ویں جماعت کے طالب علم کے پیلٹ لگنے کی وجہ سے شدید زخمی ہونے کاکمیشن نے از خود نوٹس لیا۔جسٹس(ر) بلال نازکی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صدر اسپتال سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کو ہدایت دی کہ وہ زاہد منظور کو مفت ادویات اور علاج و معالجہ فراہم کریں۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زاہد منظور جمعہ کو امتحان دینے کیلئے نکلا تھا،جس کے دوران انہیں نوا کدل علاقے میں پیلٹ مار کر سر راہ چھوڑ دیا گیا،جس کے بعد انہیں اسپتال پہنچایا گیا،جہاں پر وہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیلٹ لگنے کی وجہ سے زاہد منظور کا بدن چھلنی ہوگیا ہے،اور انکے گردوں،تلی اور انتڑیوں میں سخت چھوٹیں آئیں ہیں،جبکہ ان کے کمر پر5×5 سینٹی میٹر کا گہرا زخم موجود ہے۔ معالجین نے بتایاکہ زاہد منظور کا سی ٹی سکین بھی معقول انداز سے ممکن نہیں ہو پایا،کیونکہ انکے جسم میں بڑی تعداد میں دھاتی چھرے موجود ہیں۔ پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے،کہ کس نے زاہد منظور نامی طالب علم کے جسم پر پیلٹ داغے۔