سرینگر//چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے کمیٹی آف سیکرٹریز کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی۔کمیٹی نے کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جن میں ایس آر او 43کیسوں کو نمٹانے ، بااختیا ر کمیٹی کی طرف سے کلیر کئے گئے ایڈہاک ، کنسالڈیٹیڈ اور کنٹریکچول ملازمین سے جڑے معاملات ، نچلی سطح کی اسامیوں کےلئے انٹرویو ختم کرنا، ایف ڈیوٹ ختم کرنا، التوا میں پڑی محکمانہ تحقیقات کے نپٹانے، آدھار پر مبنی بائیو میٹرک حاضری نظام نصب کرنا،آدھار پر مبنی کیجولوں کی بائیو میٹرک سکل پروفائلنگ ، محکمانہ ویب سائٹس کو بڑھاوا دینا،پرانے ریکارڈ کو ختم کرنے،ویب پر مبنی فائیل ٹریکنگ نظام کے علاوہ بھرتی ایجنسیوں کو اسامیاں بھیجنے جیسے معاملات شامل ہیں۔چیف سیکرٹر ی نے کہا کہ ریاستی حکومت لوگوں کے معاملات اور مسائل حل کرنے کو اوّلین ترجیح دے رہی ہے۔انہوںنے تمام انتظامی سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ ایک بجے سے تین بجے تک لوگوں کے ساتھ بات چیت کر کے ان کے مسائل حل کریں۔انہوںنے محکموں میں مسائل حل کرنے کے نظام کو ادارہ جاتی حیثیت دینے پر بھی زور دیا۔ انہوںنے انتظامی سیکرٹریوں سے مزید کہا کہ فیلڈ کا دورہ کر کے ترقیاتی پروجیکٹوں کی عمل آوری کاجائزہ لینے کے ساتھ ساتھ نچلی سطح پر مختلف فلاحی سکیموں کی عمل آوری کے نتائج کے بارے میں جانکاری حاصل کریں۔انہوںنے ایڈمنسٹریٹیوسیکرٹریوں سے کہا کہ وہ مختلف پروگراموں اور سکیموں کے بارے میں جانکاری اور حصولیابیوں کو محکمانہ ویب سائیٹوں پر ظاہر کریں تاکہ وہ ان سکیموں سے استفادہ کرسکیں۔نوجوانوں کے لئے روزگار کا دائرے وسیع کرنے کی غرض سے چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹیریوں سے کہا کہ وہ براہ راست کوٹا والی تمام اسامیوں کو پندرہ دن کے اندر اندر بھرتی ایجنسیوںکو بھیجدیں ۔انہوں نے ڈی پی سیز کے ذریعے ترقی دینے کے منصوبوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں پی ایس جی اے کی عمل آوری پر نظر گزر رکھنے کے لئے ایک نوڈل آفیسر تعینات کریں۔محکموں سے کہا گیا کہ وہ مزید خدمات کو پی ایس جی اے کے دائرے میں لانے کے امکانات تلاش کریں۔اس موقعہ پر کہا گیا کہ ایکٹ کی عمل آوری کے اثرات جاننے اور دیگر لازمی اقدامات اُٹھانے کے لئے تھرڈ پارٹی مونیٹرنگ کرانی جانی چاہئے۔چیف سیکرٹری نے کمشنر سیکرٹری جی اے ڈی سے کہا کہ وہ مشن موڈ کے تحت بھرتی رول کو اَپ ڈیٹ کرنے کے لئے ایک سب کمیٹی تشکیل دیں۔انتظامی سیکرٹریوں سے مزید کہا گیا کہ وہ التوا میں پڑے سالانہ رپورٹ جموں و کشمیر سٹیٹ انفارمیشن کمیشن کو بھیجد دیں۔چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں کو 18 مئی 2017ءکو مرکزی کابینہ سیکرٹری کے ساتھ ہوئی ویڈیو کانفرنسنگ کے تناظر میں آدھار ایکٹ کے مختلف پہلوﺅں کے بارے میں جانکاری دی۔انہوںنے آئی ٹی محکمہ سے کہا کہ وہ سول سیکرٹریٹ میں تمام محکموں کی ویب سائٹیس کا آڈِٹ کریں تاکہ آدھار ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی نہ ہوسکے۔انہوںنے کہا کہ تمام محکمانہ ویب سائیٹس آدھار ایکٹ ، آئی ٹی ایکٹ اور آر ٹی ایکٹ کے موافق ہونی چاہئے تاکہ بینک کھاتوں اور آدھار سے جڑی دیگر تفاصیل کا غلط استعمال نہ ہونے پائے۔