اوڑی //کمل کوٹ سیکٹر میں آر پار شلنگ کے نتیجے میں سرحدی قصبہ اوڑی دھماکوں کی گھن گرج سے رات بھر لرزتا رہا ،گولی باری کے تازہ واقعات میں فوج کے 2اہلکارزخمی ہوگئے۔تاہم پر تناﺅ حالات کے باوجود سرینگر اور مظفر آباد کے درمیان کاروان امن بس سروس کے ذریعے مسافروں نے حد متارکہ کے دونوں طرف سفر کیا۔اتوار کی شب سپاہی شارف زخمی ہوا جسے علاج و معالجہ کےلئے سرینگر منتقل کیا گیا ۔ اتوار اور سوموار کی درمیانی رات کے دوران کمل کوٹ سیکٹرمیںطرفین کے درمیان زوردار گولی باری کا سلسلہ جاری رہا ۔ پاکستانی فوج نے جبڑہ، کنڈی برجالہ، مُوری ، بانڈی ، ماڑیاں اور دیگر مقامات پر فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولی باری کی۔ اس واقعہ میں ایک اور فوجی اہلکار مضروب ہوا۔اس صورتحال کی وجہ سے انتظامیہ نے احتیاط کے بطور کمل کوٹ کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ دریں اثناءپیدا شدہ تناﺅ کے باوجود پیر کو سرینگر اور مظفر آباد کے درمیان کاروان امن بس سروس معمول کے مطابق جاری رہی۔گزشتہ ہفتے دیوالی کے تہوار کے موقعے پر بس سروس معطل رہی تھی۔ کاروان امن بس کے ذریعے47مسافر مظفر آباد روانہ ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ۔ان تمام مسافروں کا تعلق پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے ہے جو وادی میںاپنے رشتہ داروں سے ملنے کے بعد گھروں کو لوٹ گئے۔اس قافلے میں کوئی نیا مسافر سرحد پار روانہ نہیں ہوا۔ مظفر آباد سے بھی مسافروں کا قافلہ کمان پل کے راستے وادی وارد ہوا۔ہاں سے مجموعی طور40مسافریہاں پہنچے جن میں32مہمان مسافروں کے ساتھ ساتھ وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے8مسافر شامل ہیں جو سرحد پار اپنے رشتہ داروں سے ملاقی ہونے کے بعد واپس لوٹ آئے۔