سرینگر//یو این آئی// وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کے موقع پر یوم القدس کی مناسبت سے ریلیاں نکالی گئیں۔اطلاعات کے مطابق نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد وادی کئی مساجد اور امام باڑوں سے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور قبلہ اول کی آزادی کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں۔ان ریلیوں میں شامل لوگوں جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرس اٹھا رکھے تھے ، نے قبلہ اول کی آزادی کے لئے مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کو ناگزیر قرار دیا۔ ریلیوں کے شرکاء کی جانب سے فلسطین کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔اس ضمن میں سب سے بڑی ریلی وسطی ضلع بڈگام کے مرکزی امام بارگاہ سے انجمن شرعی شعیان جموں و کشمیر کے اہتمام سے نکالی گئی۔اس ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت اور وہ اسرائیل کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے ۔بڈگام کے پرانے بس اڈے میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید مجتبیٰ موسوی نے اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان ممالک کے درمیان اتحاد سے ہی فلسطین کی آزادی ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان ممالک کو قبلہ اول کی آزادی کے لئے آواز بلند کرنی چاہئے ۔ اطلاعات کے مطابق وادی کے دیگر علاقوں بشمول قصبہ ماگام میں بھی یوم القدس کے سلسلے میں ریلیاں نکالیں گئیں جو پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئیں۔ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی بیت المقدس پر قصبے کے خلاف اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے مطالبے میں تقریریں کیں۔مقررین نے کہا کہ بیت القدس کی آزادی امت مسملہ کا مشترکہ چلینج ہے اور اس کی آزادی کے لئے امت کو ایک ہوکر کمر بستہ ہونا چاہئے ۔انہوں نے بیت المقدس کی آزادی کے لئے دعائیں بھی کیں۔وادی کشمیر کے علاوہ لداخ میں بھی یوم القدس کے موقع پر جلوس بر آمد کئے گئے جن میں لوگوں کے جم غفیر نے شرکت کی اور فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کی مخالفت میں جم کر نعرہ بازی کی۔یوم القدس منانے کا آغاز ایران میں امام خمینیؒنے سنہ 1979ء کے اسلامی انقلاب کے ساتھ ہی کیا تھا۔علماء کا کہنا ہے کہ امام خمینی (رح) کا مقصد فلسطینیوں کے لئے عالم اسلام کی یکجہتی کے لئے عالمی دن مقرر کرنا تھا کیونکہ فلسطین کے مسئلے کو لیکر وہ بے حد فکر مند تھے اور اس کو مسلمانان عالم کا مشترکہ مسئلہ سمجھتے تھے ۔