سرینگر// محاذِ آزادی کے سینئر رُکن اعظم انقلابی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی حکمران یہ بات سمجھنے کی کوشش کریں کہ وعدۂ رائے شماری سے مُکرنے کے بعد بھارتی حکمران کشمیریوں کو زیر کرنے کے لیے چنگیز،ہلاکو اور جنرل ڈائر کے استعماری حربے آزماتے رہے لیکن وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو مٹا نہیں سکے۔انہوں نے کہا کہ فوج نے یہاں جگہ جگہ جلیاں والا باغ کے مناظر پیش کئے اور جارحیّت کے خلاف مزاحمتی تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں تڑپایا۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک ، شبیر احمد شاہ جیسے سینئر مزاحمتی رہنماقوم کی پہچان ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب توچین بڑی طاقت کی حیثیت سے کشمیریوں کی مُزاحمتی تحریک کو تقویت پہنچانے کے لیے اپنے strategic طور طریقے اپنانے میں مستعد ہے اور اگربھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی کی روش باقی رہی تو ایشیا کے دیگر ممالک بھی کشمیریوں کی تائید و حمایت کے لیےproactive رول ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان دوستی کا پُل بن سکتا ہے، اور یوں ہمسایہ ممالک کے کروڑوں غر با کی زندگی سنوارنے کا موقع بھی فراہم ہوگا۔