سرینگر//ریاستی حکومت نے ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت کشمیری مائیگرنٹ پنڈت ملازمین کو فوری طور پر ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے بصورت دیگر انہیں نوکریوں سے برطرف کیا جائیگا ۔ ریاستی حکومت نے ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت کشمیری مائیگرنٹ پنڈت سرکاری ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر ڈیوٹیوں پر حاضر ہوجائیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ ریاستی حکومت نے ان ملازمین سے کہا ہے کہ وہ آئندہ ایک ہفتے کے دوران وادی کشمیر میں ڈیوٹیوں پر حاضر ہوجائیں بصورت دیگر انہیں نوکریوں سے برطرف کیا جائیگا ۔ تعلیم کے ریاستی وزیر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ انہوں نے کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کو ایک نوٹس جاری کی ہے جس کے تحت انہیں کہا گیا ہے کہ 15 روز کے اندر اندر وہ کشمیر میں اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر ہوجائیں ۔ بصورت دیگر انہیں نوکریوں سے برطرف کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کو مزید 3 ہزار نوکریاں دینے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور انہیں کشمیر میں کام کرنے کیلئے نوکریاں دی جاتی ہیں اور یہ نوکریاں انہیں وزیر اعظم خصوصی پیکیج کے تحت دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کو ہدایت دے رکھی ہے کہ وہ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کشمیر میں حاضری دیں اور انہیں ان مقامات پر تعینات نہیں کیا جائیگا جہاں سیکورٹی کا خطرہ لاحق ہو ۔ انہوں نے کہا کہ وہ جموں میں بیٹھ کر مفت میں تنخواہیں نہیں لے سکتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں کشمیر میں سیکورٹی فراہم کی جائیگی اور رہنے کیلئے رہائشی سہولیات بھی دی جائیں گی ۔ واضح رہے کہ یہ ہدایت ریاستی حکومت نے 26 جولائی کو جاری کی ہے اور 27 جولائی کو کشمیری مائیگرنٹ پنڈت اساتذہ کے گروپ نے جموں میں اس سرکاری فیصلے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا ۔